سرینگر// سانحہ شوپیاں کے خلاف گیارہ روزہ ہڑتال کے ختم ہوجانے کے محض ایک دن بعد فوج نے ایک بار پھر جنوبی کشمیر میں گولی چلاکر ایک نوجوان کو شدید زخمی کردیا ہے جنکی حالت اسپتال میں تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اب کی بار یہ واقعہ کولگام ضلع کے ہوور مشی پورہ میں پیش آیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کی ایک ٹکڑی مشی پورہ کا گشت کررہی تھی جسکے دوران یہاں نوجوانوں نے نعرہ بازی شروع کی۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے مشتعل ہوکر نعرہ بازی کرنے والے نوجوانوں پر ، مبینہ طور ، فائرنگ کی جس سے عارف احمد لون ولد عبدالرشید شدید زخمی ہوکر گرگئے۔ عارف کو کولگام کے ضبع اسپتال سے اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ گولی انکے منھ میں لگی ہے اور انکی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ ماہ رفتہ کے آخری عشرے میں فوج نے جنوبی کشمیر کے ہی شوپیاں علاقہ میں اسی طرح احتجاجی مظاہرین پر بندوقوں کے دہانے کھول کر قریب نصف درجن نوجوانوں کو جاں بحق اور دیگر درجن بھر کو زخمی کردیا تھا جن میں سے دو لڑکیوں سمیت کئی ایک اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
مشی پورہ اور ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے فوج پر بلا وجہ انکی مارپیٹ کرنے،ڈرانے دھمکانے اور گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ اسی وجہ سے نوجوانوں نے احتجاج کرنا چاہا تھا تاہم فوج نے راست فائرنگ کی۔ واضح رہے کہ ماہ رفتہ کے آخری عشرے میں فوج نے جنوبی کشمیر کے ہی شوپیاں علاقہ میں اسی طرح احتجاجی مظاہرین پر بندوقوں کے دہانے کھول کر قریب نصف درجن نوجوانوں کو جاں بحق اور دیگر درجن بھر کو زخمی کردیا تھا جن میں سے دو لڑکیوں سمیت کئی ایک اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ شوپیاں اور پلوامہ میں ان واقعات کے خلاف کئی دنوں تک ہڑتال رہی تھی جبکہ شوپیاں میں اتوار کو گیارہ دنوں کے بعد لوگ معمول کے کام پر لوٹے تھے۔