حالات میں سدھار مگر شوپیاں میں ہڑتال جاری!

پلوامہ میں ہڑتال ۔۔۔ فائل فوٹو

سرینگر// جنوبی کشمیر میں فوج کے ہاتھوں ہوئی حالیہ ہلاکتوں کے بعد صورتحال کچھ کچھ معمول پر آرہی ہے تاہم مارے جانے والوں کے آبائی علاقہ میں آج گیارہویں روز بھی ہڑتال جاری اور معمول کی زندگی بری طرح متاثر رہی۔اس دوران یہاں سے گذرنے والی بارہمولہ-بانہال رہل سروس بحال ہوگئی ہے جبکہ دس دنوں کے بعد انٹرنیٹ کی ٹوجی سروس بھی بحال کردی گئی ہے تاہم تھری جی اور فور جی سروس بدستور بند رکھی گئی ہے۔

24جنوری کی شام کیگام شوپیان کے ژھئے گنڈ نامی گاوں میں فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے ایک چھاپہ مار کارروائی میں حزب المجاہدین کے دو جنگجووں کے علاوہ ایک عام شہری،نا بالغ لڑکے،کو مار گرایا تھا جبہ دو لڑکیوں سمیت کئی افراد کو زخمی کیا گیا تھا۔چناچہ اس واقعہ کے خلاف یہاں احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے اور اسی سلسلے کے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران 27جنوری کو فوج نے گنو پورہ نامی گاوں میں اندادھند فائرنگ کرکے درجن بھر نوجوانوں کو زخمی کردیا جن میں سے بعدازاں تین نے اسپتالوں میں دم توڑ دیا۔اس صورتحال کے خلاف جہاں علیٰحدگی پسند قیادت کے کہنے پر گذشتہ دنوں ایک دن کیلئے پوری وادی میں ہڑتال رہی تاہم شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں لوگوں نے بنا کسی کال کے ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

ضلع کے حساس مقامات پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کی گشت کا سلسلہ جاری رہا جبکہ متعدد مقامات پر ناکے بٹھاکر لوگوں کی آمدورفت محدود رکھی گئی ۔

حالانکہ پلوامہ میں آج معمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں تاہم شوپیاں میں ہڑتال بدستور جاری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اگر چہ صبح کے وقت قصبہ شوپیان اور دیگر کئی علاقوں میں نجی گاڑیوں کی معمولی آمدورفت شروع ہوئی تھی، تاہم نوجوانوں کی ٹولیاں مختلف مقامات پر سڑکوں پر نکل آئیں جبکہ دوسری جانب مساجد کے لاﺅڈ اسپیکروں کے ذریعے نعرے بازی کے بیچ ہڑتال جاری رکھنے کی اپیل کی گئی۔کچھ ایک مقامات پر گاڑیوں پر پتھراﺅ بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں سڑکوں پر پھر سے ویرانی چھا گئی۔ضلع کے حساس مقامات پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کی گشت کا سلسلہ جاری رہا جبکہ متعدد مقامات پر ناکے بٹھاکر لوگوں کی آمدورفت محدود رکھی گئی ۔تاہم ضلع بھر میں ہر طرح کے کاروباری مراکز بند اور ٹریفک کی آواجاہی معطل رہنے کے نتیجے میں معمول کی زندگی مکمل طور مفلوج ہوکر رہ گئی۔اس دوران جاں بحق ہوئے نوجوانوںکے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کےلئے آنے والے لوگوں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ۔

اس دورا ن سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کو جانے والی ریل سروس کو بحال کردیا گیا ہے جبکہ آج صبح سے ٹوجی انٹرنیٹ کی سروس بھی بحال کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ یہاں دس دنوں سے انٹرنیٹ سروس بند پڑی ہوئی تھی۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں رہنے کی صورت میں تھری جی اور فور جی کی سروس بھی بحال کی جا سکتی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ”بے بنیاد افواہ بازی سے بچنے کےلئے احتیاط کے بطور “وادی میں بار بار انٹرنیٹ کی سروس بند کرنا اب کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ ایسا ایک معمول بن گیا ہے جس کا تذکرہ مختلف پالیسی ساز اداروں کی رپورٹوں میں بھی آیا ہے۔

Exit mobile version