سرینگر// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں سرکاری فورسز اور محصور جنگجووں کے بیچ جھڑپ جاری ہے جبکہ جنگجووں کے بچاو میں آئے مقامی لوگوں پر فائرنگ کرکے سرکاری فورسز نے ایک نابالغ لڑکے ہو جاں بحق اور دو لڑکیوں سمیت کئی افراد کو زخمی کردیا ہے۔علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور یہاں انٹرنیٹ کی سروس بند کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کے” چھے گنڈڈیرﺅ“نامی گاﺅں میں جنگجووں کی موجودگی کی شہہ پاکر سرکاری فورسز نے یہاں کا محاصرہ کیا تو مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر جنگجووں کا بچاو کرنے کی کوشش کی۔ان ذرائع کے مطابق جونہی سرکاری فورسز نے ایک گھر کو محاصرے میں لیکر جنگجووں کو للکارنے کیلئے گولی چلائی تومقامی لوگوں نے جمع ہوکر احتجاجی مظاہرہ شروع کیا اور جنگجوو¿ں کی کمین گاہ کی جانب جاکر انہیں فرار ہونے میں مدد دینے کی کوشش کی۔سرکاری فورسز نے احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلئے ان پر فائرنگ کی جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے جن میں سے 17سالہ شاکر احمد نامی نوجوان اسپتال لیجاتے ہوئے دم توڑ بیٹھے ہیں۔یہاں کے ایک اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو لڑکیوں کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔
اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو لڑکیوں کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔
پولس کا کہنا ہے کہ آپریشن شروع ہوتے ہی محصورگاﺅں میں پھنسے جنگجوﺅں نے فرارہونے کی کوشش کے تحت سیکورٹی اہلکاروں پرفائرنگ شروع کردی جسکابروقت جواب دیاگیا۔ذرائع کے مطابق جنگجوﺅں اورفورسزکے درمیان گولیوں کاتبادلہ شروع ہوتے ہی یہاں ایک ہجوم نے جنگجومخالف آپریشن میں خلل ڈالنے کی کوشش کی اوراُنھیں منتشرکرنے کیلئے طاقت کاکم سے کم استعمال کیاگیا۔
معلوم ہوا ہے کہ ایک نوجوان کے مارے جانے کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور یہاں کے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوچکے ہیں جبکہ محصور جنگجوو¿ں کو زیر کرنے کیلئے سرکاری فورسز کا آپریشن جاری ہے۔بتایا جاتا ہے کہ فوج اور دیگر ایجنسیوں کی مزید نفری یہاں روانہ کردی گئی ہے جبکہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ کی سروس بند کرادی ہے۔سرکاری ذرائعکا کہنا ہے کہ یہ اقدام افواہوں کو روکنے اور حالات کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے کیا گیا ہے۔