سنگبازوں کے والدین کے ساتھ بات ہوچکی ہے:وزیرِ اعلیٰ

ایک نقاب پوش نوجوان بھارتی فورسز کی جانب پتھر پھینکنے کی تیاری میں

جموں// سرکاری فورسز پر پہلی بار سنگبازی کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والے ہزاروں نوجوانوں کو معافی دئے جانے کے بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ انکی سرکار اب ان نوجوانوں کے بارے میں سوچ رہی ہے کہ جو ایک سے زیادہ معاملات میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ انکی سرکار ریاست میں امن قائم کرنے اور ماحول کو بہتر بنانے پر سنجیدگی سے سوچ رہی ہے۔محبوبہ مفتی نے یہ بات قانون ساز کونسل میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتائی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے،جو ریاست کی وزیر داخلہ بھی ہیں،ایوان کو آگاہ کیا کہ نوجوانوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے کے وعدے کے تحت سرکار نے پہلے ہی سنگبازی میں ملوث قرار دئیے گئے نوجوانوں کے خلاف کیس واپس لینے اور انہیں نئی زندگی شروع کرنے کے بارے میں احکامات صادر کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اےسے نوجوانوں کے خلاف کیس واپس لئے جا رہے ہیں جو پہلی بار سنگبازی میں ملوث قرار دئیے گئے اور ان کے خلاف کیس درج کئے گئے تھے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہ سرکار ایک سے زیادہ معاملوں میں ملوث نوجوانوں کے خلا ف کیس واپس لینے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور ان کے کیسوں کا بھی جائزہ لیا جائیگا تاکہ انہیں راحت پہنچا ئی جا سکے ۔

سرکار ایک سے زیادہ معاملوں میں ملوث نوجوانوں کے خلا ف کیس واپس لینے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور ان کے کیسوں کا بھی جائزہ لیا جائیگا تاکہ انہیں راحت پہنچا ئی جا سکے ۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جن نوجوانوں کے خلاف درج کئے گئے کیس واپس لئے گئے ہیں ان کے والدین کو بھی اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ دوبارہ اس طر ح کی کارروائیوں میں شامل نہ ہو جائےں جن سے ان کے مستقبل کو زک پہنچنے کا احتمال ہو ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکار ریاست میں بہتر ماحول پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں اعتماد بحال کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے اورسنگبازی میں ملوث نوجوانوں کے خلاف درج کئے گئے کیس واپس لینے کے اعلان کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

Exit mobile version