کٹھوعہ میں کمسن بچی کی عزت ریزی اور قتل

جموں// کٹھوعہ میں ایک کمسن لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد عصمت دری کا شکا ر بناکرقتل کردیا گیا ہے اور اس پھول سی بچی کی تارتار لاش کو ایک نزدیکی جنگل میں پھینک دیا گیا ہے۔اس واقعہ کے خلاف آج اسمبلی میں زبردست ہنگامہ ہونے کے بعد سرکار نے ”تحقیقات “کیلئے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم(ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔

ذرائعکے مطابق آصفہ نامی 8سالہ بچی کو ایک ہفتہ قبل اغواءکیاگیاتھااور آض انکی لاش ہیرا نگر کے رسانہ گاﺅں کے جنگل میں جھاڑیوں سے برآمد کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ بچی کی لاش پر کئی زخم پائے گئے ہیں اور ابتدائی طور انکے ساتھ وحشیانہ حد تک بد تمیزی کئے جانے کے نشان پائے گئے ہیں۔مقتولہ کے لواحقین اور رشتہ داروں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات اور قصور واروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔معصوم مقتول بچی کے لواحقین اور رشتہ داروں نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔انہوں نے سر ِ راہ مقتولہ کی نعش رکھ کر صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات و قصور واروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔ادھر کٹھوعہ میں معصوم بچی کو اغوا کرکے بہیمانہ قتل کرنے کے واقعے پر زبردست غم وغصہ پایا جارہا ہے ۔

سرکار کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمٰن ویری نے ممبران کو مطمعین کرنے کی کوشش کی تھی مگر وہ والک آوٹ کرگئے تاہم سرکار نے واقعہ کی تحقیقات کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی۔

اس واقعہ کو لیکر آج ایوان ِ اسمبلی میں زبردست احتجاج ہوا اور اپوزیشن ممبران نے زبردست نعرہ بازیکے بعد والک آوٹ کیا۔ان ممبران کا الزام تھا کہ سرکار اس حد تک غافل ہوچکی ہے کہ معصوم بچیوں کی عزت اور جان محفوظ نہیں ہے۔احتجاجی ممبرانِ اسمبلی نے ایک سرکاری اسکیم کا مذاق اڑاتے ہوئے ”بیٹی بچاو ،بیٹی پڑھاو“کے نعرے لگائے اور سوال کیا کہ کیا سرکار بیٹیوں کو یہی تحفظ دے رہی ہے کہ انہیں اغوا اور پھر قتل کرکے سرِ راہ پھینک دیا جائے۔سرکار کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمٰن ویری نے ممبران کو مطمعین کرنے کی کوشش کی تھی مگر وہ والک آوٹ کرگئے تاہم سرکار نے واقعہ کی تحقیقات کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی۔

اغواءاورمبینہ عصمت دری کے بعدقتل کی اس دل دہلانے والی واردات کے سلسلے میں ریاستی پولیس کا کہنا ہے کہ کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ۔انسپکٹر جنرل آف پولیس جموں زون ایس ڈی جموال نے کہا ہے کہ واقعہ کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بچی کا ضلع اسپتال کٹھوعہ میں پوسٹ مارٹم کرایا گیا ،تاکہ حقائق کا پتہ لگایا جاسکے ۔معلوم ہوا ہے کہ معصوم مقتولہ کے چہرے پر سنگین زخموں کے واضح نشان ہے ۔صوبائی پولیس سربراہ جموں کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔

Exit mobile version