نئی دہلی// تفتیشی ایجنسی (این آئی اے )نے جموں کشمیر میں جنگجووں کو رقومات پہنچائے جانے اور ریاست میں تشدد بھڑکانے کے معاملے میں گرفتار کئے گئے حریت کارکنوں اور لیڈروں کے خلاف قریب تیرہ ہزار صفحات پرعدالت میں مشتمل فردِ جرم داخل کردی ہے۔ایجنسی نے لشکرطیبہ کے سربراہ حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سیدصلاح الدین کو اصل ملزم کے بطور پیش کیاہے تاہم اس میں دو ”سنگبازوں“اور ایک” حوالہ کاروباری“ کابھی نام ہے ۔
تقریبا13ہزار صفحات کی فردجرم میں ان سب پر جموں کشمیرمیں دہشت گردی اور علیحدگی پسند ی کی سرگرمیاں چلاکر ہندستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا الزام لگایاگیا ہے ۔ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120بی ،121،121اے اور 124اے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون کی دفعات 13،16،17،18،20،38،39اور 40لگائی گئی ہیں۔ فردجرم میں خطرناک شدت پسند حافظ سعید اور سید صلاح الدین کو اصل ملزم بنایاگیا ہے ۔ساتھ ہی علیحدگی پسند تنظیم حریت سے منسلک آفتاب احمدشاہ عرف شاہدالاسلام ،الطاف احمد شاہ ،نعیم احمدخان،فاروق احمدڈار ،محمداکبرکھانڈے عرف ایاز اکبر ،راجہ معراج الدین اور بشیر احمدبٹ عرف پیر سیف اللہ کے نام شامل ہیں ۔اس کے علاوہ حوالہ کاروباری جوہر احمد اوردو”پتھربازوں “کامران یوسف اور جاوید احمد بٹ کے بھی نام فردجرم میں شامل ہیں ۔
حریت کے لیڈروں نے کشمیر وادی میں نوجوانوں کا ایک کیڈر بنا رکھا تھا جن کا کام پتھربازی ،تشدد اور ملک کی خودمختاری کی علامت اداروں اور خاص طور سے سلامتی دستوں کو نشانہ بنانا تھا۔یہ نوجوان حافظ سعید ،سید صلاح الدین ،ملزم علیحدگی پسند لیڈروں اور پتھر بازوں کی رہنمائی میں ان کارروائیوں کو انجام دیتے تھے ۔ این آئی اے نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید جانچ کی جارہی ہے
این آئی اے نے جموں کشمیر میں ٹیررفنڈنگ کے سلسلہ میں معاملہ گزشتہ سال 30مئی کو درج کیا تھا۔پہلی گرفتاری 24جولائی کو ہوئی تھی ۔جانچ کے دوران این آئی اے نے جموں کشمیر ،ہریانہ اور دہلی میں 60سے زائد ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور تقریبا 1000 قابل اعتراض دستاویزات اور 600الیکٹرانک آلات ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ۔جانچ کے دوران 300سے بھی زائد گواہوں سے پوچھ گچھ کی گئی ۔ جانچ کے دوران این آئی اے یہ پتہ چلنے کا دعویٰ کیا تھا کہ ملزم حریت لیڈر ،جنگجو اور سنگبازباز نوجوان” منصوبہ بندسازش کے تحت “ریاست میں دہشت گردانہ حملوں ،پتھراو اور توڑ پھوڑ کی دیگرسرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔ این آئی اے کے مطابق” یہ سازشیں پاکستان میں بیٹھے دہشت گردوں کی شہ اور حمایت سے رچی جاتی رہی ہے“ ۔ این آئی اے کا دعویٰ ہے ” حریت کے لیڈروں نے کشمیر وادی میں نوجوانوں کا ایک کیڈر بنا رکھا تھا جن کا کام پتھربازی ،تشدد اور ملک کی خودمختاری کی علامت اداروں اور خاص طور سے سلامتی دستوں کو نشانہ بنانا تھا۔یہ نوجوان حافظ سعید ،سید صلاح الدین ،ملزم علیحدگی پسند لیڈروں اور پتھر بازوں کی رہنمائی میں ان کارروائیوں کو انجام دیتے تھے ۔ این آئی اے نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید جانچ کی جارہی ہے “۔