سرحدوں پر پہرہ دو،سبق نہ پڑھاو:بخاری بنامِ بپن

سرینگر// جموں کشمیر کے وزیر تعلیم اور پی ڈی پی لیڈر الطاف بخاری نے ”غیر معمولی ہمت“کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کو جموں کشمیر کے تعلیمی نظام میں مداخلت کرنے کی بجائے اپنے کام سے کام رکھنے کیلئے کہا ہے۔الطاف بخاری نے کہا ہے کہ اگرچہ انہیں جنرل کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر شک نہیں ہے تاہم ایسا لگتا ہے کہ فوج سرحدوں کی حفاظت کا کام بہتر طور نہیں کرتی ہے جسکی وجہ سے ”ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے“۔

فوجی سربراہ بپن راوت نے ایک پریس کانفرنس کے دوران الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ جموں کشمیر کے اسکولوں میں بھارت اور جموں کشمیر کے دو الگ الگ نقشے دکھائے جاتے ہیں جسکی وجہ سے وہاں کے بچوں کے دماغ میں ایک طرح کی علیٰحدہ شناخت کے بیچ بوئے جاتے ہیں۔راوت کے اس بیان پر کل یہاں ایک تقریب کے دوران نامہ نگاروں کے پوچھے جانے پر وزیر تعلیم الطاف بخاری نے کہا”مجھے نہیں پتہ کہ فوجی چیف نے کیا اور کیسے کہا ہے مگر جو میں جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ ہمارے بچے بنیاد پرستی کی جانب نہیں جا رہے ہیں“۔انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے کام کے ساتھ کام رکھنا چاہیئے اور وہ جو تعلیم کے ساتھ وابستہ نہیں ہیں انہیں اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے اساتذہ اور طلباءبڑے ذہین ہیں یہاں تک کہ کچھ نے آئی اے ایس کے امتحان میں تاپ کیا ہے۔راوت کے بیان پر ناراضگی جتاتے ہوئے الطاف بخاری نے مزید کہا”وہ لوگ جو تعلیم کے ساتھ وابستہ بھی نہیں ہیں ہمیں بتاتے ہیں کہ اسکولوں میں ایک یا دو نقشے ہونے چاہیئں،یہ ناقابلِ قبول ہے“۔

”وہ(فوجی چیف)اپنا کام کریں،میں اپنا کام کر رہا ہوں اور اگر سرحدیں محفوظ ہوں،تشدد کے واقعات کم ہوجائینگے….وہ شائد اپنا کام مناسب طریقے سے نہیں کرینگے ہیں جسکی وجہ سے ہم مشکلات کا سامنا کررہے ہیں“۔

فوجی چیف کو اپنے کام سے کام رکھنے کیلئے کہتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا”یہ ریاست کا مسئلہ ہے۔ مجھے نہیں لگتا ہے کہ میں کسی سے نصیحت لوں گا۔میرا ایک باس ہے اور وہ چیف منسٹڑ ہیں،اگر انہیں تعلیمی نظام میں کوئی نقص نظر آتا ہے ہم اسے ٹھیک کرینگے۔وہ اکیلی ہیں جس سے ہم نصیحت لینگے“۔انہوں نے مزید تلخ لہجے میں کہا”وہ(فوجی چیف)اپنا کام کریں،میں اپنا کام کر رہا ہوں اور اگر سرحدیں محفوظ ہوں،تشدد کے واقعات کم ہوجائینگے….وہ شائد اپنا کام مناسب طریقے سے نہیں کرینگے ہیں جسکی وجہ سے ہم مشکلات کا سامنا کررہے ہیں“۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ”جمہوری ملک“ہے جہاں فوج ہر چیز کو قابو نہیں کر سکتی ہے۔

Exit mobile version