بند گاڑی میں ہیٹر چالو کرنے سے ایک نوجوان کی موت،ایک کی حالت نازک

تصویر اصل واقعہ کی نہیں ہے

سرینگر// شمالی کشمیر کے ہندوارہ قصبہ میں ایک گاڑی کے اندر چل رہے ہیٹر کی وجہ سے ،آپس میں رشتہ دار،دو نوجوانوں کا دم گھٹا ہے جن میں سے ایک کی موت ہوئی ہے جبکہ دوسرے کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔

بند گاڑی میں دونوں کو بے حس و حرکت پڑا پایا۔چناچہ گاڑی کا شیشہ توڑ کر دونوں کو باہر لایا گیا تو وہ بے ہوش پڑے تھے۔

ذرائع کے مطابق ہلال خان ساکن ناگرا نار ہندوارہ کی دردِ زہ میں مبتلا اہلیہ کوکل رات ضلع اسپتال ہندوارہ میں داخل کیا گیاتو ان کے 28سالہ شوہر ہلال احمد اور20سالہ بھائی ماجد احمد خان ساکن شاہ نگری ماورتیمارداری کی غرض سے انکے ساتھ تھے۔مریضہ کو اسپتال میں داخل کرنے کے بعد دونوں نوجوان اسپتال کے احاطے میں کھڑا اپنی کار میں بیٹھ گئے اور انہوں نے سردی سے بچنے کیلئے ہیٹر چالو کیا۔بتایا جاتا ہے کہ صبح ہونے پر انکے رشتہ دار انہیں بلانے کیلئے گئے تو انہوں نے بند گاڑی میں دونوں کو بے حس و حرکت پڑا پایا۔چناچہ گاڑی کا شیشہ توڑ کر دونوں کو باہر لایا گیا تو وہ بے ہوش پڑے تھے۔دونوں کا معائینہ کرنے والے ڈاکٹروں نے ماجد نامی نوجوان کو مردہ پایا جبکہ ہلال کو انتہائی نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے جہاں انکی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ڈاکٹر وںنے بتایا کہ دونوں کے منہ سے جھاگ کی بھاری مقدار ٹپک رہا تھا، لیکن گاڑی سے ظاہری طور کوئی مشکوک شئے برآمد نہیں ہوئی جس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ہیٹر کی وجہ سے گاڑی میں آکسیجن کی کمی ہوئی ہے اور دونوں کا دم گھٹ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی طور ماجد کے گھروالوں نے پولیس سے اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم نہ کرانے کی درخواست کی تھی لیکن بعد میں ان کی رضامندی سے ہندارہ اسپتال میں لاش کا پوسٹ مارٹم انجام دیا گیا ۔پولیس ذرائع نے بتاےا کہ ماجد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے جس کے بعد ہی اس کی موت کی وجہ کے بارے میں کسی حتمی نتےجے پر پہنچا جا سکتا ہے۔اس سلسلے میں پولیس اسٹےشن ہندوارہ میں کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد جب ماجد کی میت اس کے آبائی گھر پہنچائی گئی تو علاقے میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی۔

Exit mobile version