بھاری برفباری کا امکان ہی نہیں ہے :سونم لوٹس

سرینگر// حالانکہ اہلیانِ وادی دو ایک دن سے بھاری برفباری ہونے کی ”پیش گوئی“کو لیکر تیاریوں میں لگے ہیں تاہم محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے ایسی کوئی بھی پیش گوئی کرنے سے انکار کرتے ہوئے بھاری برفباری کے امکانات کی خبروں کو میڈیا کی اختراع قرار دیا ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ میدانی علاقوں میں بہت زیادہ برفباری ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اگرچہ اُنہوں نے ہلکی سے درمیانی درجے کی برسات کو متوقع بتایا ہے۔

”میدانی علاقوں،باالخصوص سرینگر اور اسکے ملحقہ جات میں بھاری برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے،میں نے بھاری برفباری کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے“۔

آج یہاں ایک خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے کہا ہے کہ لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہیئے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ برفباری کی اُمید کی جاسکتی ہے تاہم ابھی بھاری برفباری ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔اُنہوں نے اُنسے منسوب پیش گوئی کو غلط بتاتے ہوئے کہا ہے”میدانی علاقوں،باالخصوص سرینگر اور اسکے ملحقہ جات میں بھاری برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے،میں نے بھاری برفباری کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے“۔واضح رہے کہ یہاں کے ایک اخبار نے دو ایک روز قبل سونم لوٹس کو،جنکی موسم سے متعلق پیش گوئی کو انتہائی معتبر سمجھا جاتا ہے،یہ کہتے ہوئے بتایا تھا کہ 11دسمبر سے آسمان برسنا شروع کرسکتا ہے اور 13و14دسمبر کو مغربی ہواوں کا کافی اثر رہنے کی وجہ سے اس حد تک برفباری ہوسکتی ہے کہ زمینی و آسمانی ٹرانسپورٹ تک میں رکاوٹ آنے کا امکان ہے۔اخبار کے مطابق لوٹس نے ریاستی سرکار کے متعلقہ محکموں کو ایک خط کے ذرئعہ اس بات سے آگاہ کردیا تھا جسکے بعد مختلف محکموں نے پے در پے میٹنگیں کرکے برفباری ہونے کی صورت میں کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی کل ایک بیان جاری کرکے متعلقہ محکموں کو برفباری سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے نپٹنے کو تیار رہنے کیلئے کہا تھا۔

لوٹس نے تاہم کہا ہے کہ ”میڈیا خود ہی بھاری برفباری کی خبریں بنارہا ہے“۔اُنہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے”11سے15دسمبر تک ہلکی سے درمیانی درجے تک کی بارش کا امکان ہے۔ہم نے کبھی نہیں کہا کہ بھاری برف گرے گی اگرچہ بارش کے ساتھ برف کے چند ایک گالے گر سکتے ہیں“۔البتہ اُنہوں نے کہا کہ وادی کے بالائی علاقوں میں برفباری ہونے کا امکان ضرور ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آسمان کے برسنے کے ساتھ درجہ حرارت میں بھی گراوٹ آسکتی ہے لیکن لوگوں کو کسی بھی طرح پریشان یا افراتفری کا شکار نہیں ہونا چاہیئے۔اُنہوں نے 15دسمبر کے بعد موسم پھر خشک ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

Exit mobile version