انسانی حقوق کے دن پر کشمیری انسانوں پر پابندی!

فائل فوٹو

سرینگر// حقوقِ انسانی کے عالمی دن کے موقعہ پر آج دنیا کے تقریباََ سبھی علاقوں میں مختلف تقاریب کا انعقاد ہورہا ہے جن کے دوران تمام انسانوں کو مساوی حقوق دئے جانے کا عزم دہرانے کی رسم نبھائی جائے گی ۔تاہم وادی کشمیر میں ہڑتال کے ساتھ ساتھ کرفیو جیسی پابندیاں عائد کرکے یہاں کے انسانوں کو پابند کردیا گیا ہے۔

شہر میں امن و امان کی صورتحال میں رخنہ پیدا ہونے کے خدشات کے پیش نظر اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ پائین شہر کے نوہٹہ، خانیار، رعناواری،مہاراج گنج اور صفا کدل اور سیول لائنز کے مائسمہ پولیس تھانوں کے حدود میں دفعہ 144سختی سے نافذ رہے گا ۔

مزاحمتی قیادت نے آج کیلئے عام ہڑتال کی کال دی ہے اور سونہوار میں واقع اقوام متحدہ کے فوجی مبصر کے دفتر کی جانب مارچ کرنے کا پروگرام بنایا ہوا ہے تاہم سرکاری انتظامیہ نے سرینگر شہر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ مزاحمتی قائدین کو اُنکے گھروں میں نظربند کردیا گیا ہے۔سرینگر کی ضلع انتظامیہ کے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال میں رخنہ پیدا ہونے کے خدشات کے پیش نظر اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ پائین شہر کے نوہٹہ، خانیار، رعناواری،مہاراج گنج اور صفا کدل اور سیول لائنز کے مائسمہ پولیس تھانوں کے حدود میں دفعہ 144سختی سے نافذ رہے گا ۔حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس تھانہ کرالہ کھڈ، کوٹھی باغ اور رام منشی باغ کی حدود میں جزوی بندشیں عائد رہیں گی۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقعہ پر اقوامِ عالم کی توجہ جموں کشمیر کے حالات کی جانب مبذول کرانے کی غرض سے مزاحمتی قائدین نے لالچوک سے سونہ وار ،جہاں اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصر کا دفتر واقع ہے، تک ریلی نکالنے کا پروگرام بنایا ہے۔ سید علی شاہ گیلانی،مولوی عمر فاروق اور یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے کل سید گیلانی کی حیدرپورہ رہائش گاہ پر ’’انسانی حقوق کی پامالیاں اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی“ کے موضوع پر ایک سمینار بلایا تھا جسے پولس نے ناکام بنادیا۔پولس نے پورا دن سید گیلانی کی رہائش گاہ،جہاں وہ اب مسلسل کئی برسوں سے نظربند ہیں،کو محاصرے میں لیکر یہاں کسی کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ مولوی عمر کو بھی اُنکے نگین میں واقع بنگلے کے اندر نظربند کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یٰسین ملک روپوش ہوگئے ہیں اور وہ آج کہیں پر بھی نمودار ہوکر ایک احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ان ذرائع کے مطابق یٰسین کی گرفتاری کیلئے پولس نے اُنکے گھر اور دیگر ممکنہ ٹحکانوں پر چھاپے مارے ہیں تاہم اُنہیں تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب یٰسین ملک اس طرح کے کسی پروگرام سے قبل پولس کے ہتھے چڑھنے سے بچنے کیلئے روپوش ہو گئے ہوں۔

Exit mobile version