سرینگر// جموں کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی آج اپنی پارٹی پی ڈی پی کیلئے لگاتار چھٹی بار صدر”منتخب“ہوئی ہیں۔جموں میں مفتی کی سرکاری کوٹھی پر منعقد ہوئے صدارتی انتخاب کیلئے یہاں پارٹی کے سبھی ممبران موجود تھے تاہم محبوبہ مفتی کے مد مقابل کوئی نہ تھا اور یوں انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔یہ مسلسل چھٹا موقعہ ہے جب محبوبہ مفتی کوپارٹی صدر بنایا گیا ہے۔پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ محبوبہ مفتی کے مقابلے میں کوئی اور امیدوار میدان میں ہی نہیں تھا ، لہٰذا یہ بلا مقابلہ انتخاب تھا۔انہوں نے کہا کہ سینئر پارٹی لیڈر اور ریاست کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے پارٹی کے سب سے اعلیٰ عہدے کےلئے محبوبہ مفتی کا نام تجویز کیا جس کی وہاں موجود تمام ممبران نے بہ اتفاق رائے تائید کی ۔اس موقعے پر محبوبہ مفتی نے ان کے تئیں اعتماد کا بھرپور اظہار کرنے کےلئے پارٹی لیڈران کا شکریہ ادا کیا۔
پارٹی کے سبھی ممبران موجود تھے تاہم محبوبہ مفتی کے مد مقابل کوئی نہ تھا اور یوں انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔
پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا”میں جموں کشمیر میں ترقی، ہر ایک کی شمولیت اور مصالحت کے ہمارے مشترکہ نظریہ کو عملی جامہ پہنانے کےلئے انتھک کام کروں گی“۔قابل ذکر ہے کہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور محبوبہ مفتی کے والد مفتی سعید نے1999میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا قیام عمل میں لایا تھا۔
بعدازاں مفتی سعید سال2002میں ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے توسال2003میں محبوبہ مفتی کو پارٹی صدر کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔تب سے وہ ہر تین سال بعد بلا مقابلہ پارٹی صدر ”منتخب “ہوتی رہیں ۔اس دوران مفتی کے حریف اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مفتی کو مبارکباد دی تاہم انہوں نے مخصوص انداز میں مبارکبادی کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ کی تنقید بھی کی۔سابق وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا”پی ڈی پی صدر بننے پر محبوبہ مفتی کو مبارکباد ، ہم ان دنوں کسی بات پر متفق نہ ہوں لیکن میں آپ کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں“۔