کشمیری نوجوانوں کی برات ،جموں والوں کو مرچی لگی!

سرینگر// جموں کشمیر سرکار کی جانب سے بعض کشمیری نوجوانوں کے خلاف درج ،سرکاری فورسز پر سنگبازی کرنے کے ،معاملات کو واپس لئے جانے کے خلاف آج جموں میں ایک سیاسی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے پی ڈی پی-بی جے پی اتحاد پر اپنے اقتدار کیلئے علیٰحدگی پسند طاقتوں کے سامنے سرخم کرنے کا الزام لگایا۔تاہم حکمران جماعت پی ڈی پی نے سرکار کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ریاست میں قیام امن کیلئے سرکار کے ناقابل یقین عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

”ملک دشمن عناصر کے خلاف تادیبی اقدامات کرنے کی بجائے مرکزی اور ریاستی سرکار نے پہلی بار سنگبازی کرنے والے قریب 4500نوجوانوں کو چھوڑ دینے کی (مذاکرات کار دنیشور شرما کی)تجویز پر عمل کیا ہے“۔

جموں کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے صدر اور سابق ممبر اسمبلی ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں آج پارٹی کے درجنوں کارکنوں نے جموں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور سرکار کی جانب سے مبینہ سنگبازی کے الزام کا سامنا کرنے والے کشمیری نوجوانوں کو معاف کردئے جانے کی مذمت کی۔احتجاجی مظاہرین بی جے پی پر اقتدار میں رہنے کیلئے پی ڈی پی اور علیٰحدگی پسند طاقتوں کے نخرے اٹھانے کا الزام لگا رہے تھے۔ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ سنگبازوں کی برات تخریب کاروں اور ملک دشمن طاقتوں کی مدد کرنے کے برابر ہے۔انہوں نے کہا”ملک دشمن عناصر کے خلاف تادیبی اقدامات کرنے کی بجائے مرکزی اور ریاستی سرکار نے پہلی بار سنگبازی کرنے والے قریب 4500نوجوانوں کو چھوڑ دینے کی (مذاکرات کار دنیشور شرما کی)تجویز پر عمل کیا ہے“۔واضح رہے کہ مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما کی تجویز پر جموں کشمیر سرکار نے پولس چیف ایس پی وید کی سربراہی والی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارش سے ایسے4327نوجوانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لئے ہیں کہ جن پر پہلی بار سنگبازی کرنے کا الزام تھا۔

حکمران جماعت پی ڈی پی نے تاہم سرکار کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی سرکار ریاست کو پریشانیوں کے دور سے نکالکر یہاں امن قائم کرنے کیلئے پر عزم ہے جسکا اظہار نوجوانوں کو معافی دئے جانے کے فیصلے سے ہوا ہے۔

Exit mobile version