جموں میں گُستاخ صحافی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

جموں// پیغمبرِ اسلام کی محترم زوجہ حضرتِ عائشہؓ اور عزیز ترین صاحبزادی بی بی فاطمہؓکے شان میں گستاخی کا جُرم عظیم کرکے کروڑوں مسلمانوں کے جگر پر خنجر چلانے والے نام نہاد صحافی روہت سردانہ کے خلاف کل یہاں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مسلمانوں نے مجرم کے خلاف کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ نے انتہائی غلیظ زبان کا استعمال کرکے نہ صرف خدا کے حضور اپنی رو سیاہی کا سامان کیا ہے بلکہ اُنہوں نے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرکے فساد کا ماحول بنانے کا بھی جُرم کیا ہے جسکے لئے اُنہیں قرار واقعی سزا دی جانی چاہیئے۔

روہت سردانہ نے فلم پدماوتی پر جاری تنازعے سے متعلق ایک پروگرام کے دوران غلیظ زبان کا استعمال کرکے خاتونِ جنت بی بی فاطمہؓ اور حضرتِ عائشہ ؓ سے متعلق انتہائی بدبودار الفاظ استعمال کئے ہیں

شہیدمتھاری لائبریری جموں،اُنجمن ِ امامیہ جموں ،اے ایل ایم ای ایس اے، اُنجمن ِ حیدری نیوپلاٹ اوردیگرکئی انجمنوں کے اہتمام سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے دوران مسلمانوں نے ٹیلی ویژن چینل آجتک کے روہت سردانہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ سردانہ نے ایک ایسا جُرم کیا ہے کہ جسکے لئے حکومت کو کوئی دیر کئے بغیر اُنہیں گرفتار کرکے جیل بھیجدیا جانا چاہیئے تھا۔اس دوران میڈیاسے بات کرتے ہوئے انجمن امامیہ کے صدرسیدامانت علی شاہ نے کہاکہ روہت سردانانے سستی شہرت کیلئے مسلمانوں کے جذبات کو مسلنے کی کوشش کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مومنوں کیلئے ماں کا درجہ رکھنے والی حضرتِ عائشہ اور پیغمبر کی عزیز ترین صاحبزادی بی بی فاطمہ کے خلاف ہرزہ سرائی کرکے سردانہ نے انتہائی غلیظ اور نا قابلِ برداشت کام کیا ہے۔

اُنجمن کے سیکریٹری پروفیسرشجاعت علی خان نے کہاکہ روہت سردانانے اس سے پہلے بھی توہین آمیزبیانات ٹویٹ کئے ہیں جس سے مسلم طبقہ کے جذبات کوٹھیس پہنچی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اس لیے تمام مذاہب کے لوگوں کے جذبات کی قدرکی جانی چاہیئے۔اُنہوں نے کہاکہ روہت سردارنے سستی شہرت کیلئے توہین آمیزکلمات کہے ہیں جن سے فرقہ وارا نہ ہم آہنگی کوخطرہ لاحق ہواہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیاکہ ایسے شخص کے ٹیلی ویژن پر آنے پرپابندی عائدکی جانی چاہیئے۔

اُنجمن امامیہ جموں نے حکومت ہنداورپریس کونسل آف انڈیاسے روہت سرداناکے خلاف سخت کاروائی کرنے کامطالبہ کیااورانتباہ دیاکہ اگرایسانہ کیاگیاتو لوگ سڑکوں پرآکراحتجاج کرنے پرمجبورہوجائیں گے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسکے علاوہ بھی اپنے آپ کو صحافی بتانے والے بعض شر پسندوں نے اسلام کی محترم ترین شخصیات کے تئیں گستاخی کی جُرات کی ہے جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچنے کا احتمال پیدا ہوجاتا ہے۔واضح رہے کہ روہت سردانہ نے فلم پدماوتی پر جاری تنازعے سے متعلق ایک پروگرام کے دوران غلیظ زبان کا استعمال کرکے خاتونِ جنت بی بی فاطمہؓ اور حضرتِ عائشہ ؓ سے متعلق انتہائی بدبودار الفاظ استعمال کئے ہیں۔

Exit mobile version