پلوامہ// جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں آج صبح صبح سرکاری فورسز اور جنگجووں کے بیچ ہوئی ایک معرکہ آرائی میں لشکرِ طیبہ کے ضلع کمانڈر وسیم شاہ عرف اُسامہ اپنے ایک ساتھی سمیت مارے گئے ہیں۔ اس دوران جنگجووں کے بچاو میں آ¾ے ہزاروں لوگوں پر فائرنگ کرکے سرکاری فورسز نے ایک شخص کو جاں بحق اور کئی ایک کو زخمی کردیا ہے۔
گاوں کا محاصرہ ہوتے ہی لوگوں نے مساجد کے لاوڈ اسپیکروں پر اعلانات کرکے سبھی کو باہر آنے کیلئے کہا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں لوگ احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے محصور جنگجووں کی مدد کو آگئے تھے تاہم وہ انکی کوئی مدد نہیں کر پائے۔
پولس ذرائع نے مارے گئے جنگجووں کی شناخت وسیم شاہ عرف اُسامہ ساکنہ ہف شوپیاں اور اُنکے ایک ساتھی ناصر احمد میر ساکن لتر پلوامہ کے بطور کی اور کہا کہ اُسامہ شوپیاں کیلئے لشکرِ طیبہ کے ضلع کمانڈر تھے۔اُنکی تحویل سے دو رائفلیں اور کچھ گولہ بارود بر آمد کرلیا گیا ہے۔یہ جھڑپ علی الصبح اُسوقت شروع ہوگئی تھی کہ جب سرکاری فورسز نے لتر نامی گاوں میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق شہہ پانے کے بعد یہاں کا محاصرہ کر لیا اور محصور جنگجووں نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محصور جنگجووں نے محاصرہ توڑ کر نکلنے کی کوشش کی تھی لیکن سرکاری فورسز نے پہلے ہی کئی دائروں والا گھیرا ڈالا ہوا تھا جسکی وجہ سے جنگجووں کا بچ نکلنا ممکن نہیں ہو سکا۔
گاوں کا محاصرہ ہوتے ہی لوگوں نے مساجد کے لاوڈ اسپیکروں پر اعلانات کرکے سبھی کو باہر آنے کیلئے کہا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں لوگ احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے محصور جنگجووں کی مدد کو آگئے تھے تاہم وہ انکی کوئی مدد نہیں کر پائے۔البتہ سرکاری فورسز نے مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے کئی طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کرکے درجنوں کو زخمی کردیا جن میں سے ایک نوجوان نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا ہے۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں زبردست کشیدگی تھی۔
یہ بھی پڑھیئے مظاہرین پر فائرنگ،نوجوان جاں بحق،کئی زخمی، ایک کی حالت نازک