سرینگر//ممبرِ اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے ریاستی گورنر این این ووہراسے دفعہ35-Aکے دفاع پر لائحہ عمل طے کروانے کیلئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔اُنہوں نے اسکے ساتھ ہی گورنر سے،جو ریاست کی یونیورسٹیز کے چانسلر بھی ہیں،سے طلباءتنظیموں پر عائد پابندی ہٹالئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ ریاست کے تعلیمی اداروں میں صحت مند بحث و مباحثے کے ماحول کو فروغ دیا جانا چاہیئے۔
ریاست کے لوگ دفعہ 35-Aکاہر حال میں تحفظ کرینگے ۔اُنہوں نے کہا ہے کہ چونکہ یہ دفعہ کسی خاص فرقہ یا علاقہ کے لوگوں کے مفادات کی بجائے پوری ریاست کے مفادات سے جڑی ہوئی ہے لہٰذا ریاست بھر میں اس حوالے سے بے چینی پائی جارہی ہے اور لوگ خدشات کا اظہار کر رہے ہیں ۔
انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انجینئر رشید نے راج بھون میں گورنر ووہرا کے ساتھ پونے گھنٹے کی طویل ملاقات کی جسکے دوران دفعہ35-Aکی ممکنہ تنسیخ اور اس حوالے سے عوام میں موجود بے چینی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بیان کے مطابق انجینئر رشید نے گورنر موصوف سے کہا کہ ریاست کے لوگ دفعہ 35-Aکاہر حال میں تحفظ کرینگے ۔اُنہوں نے کہا ہے کہ چونکہ یہ دفعہ کسی خاص فرقہ یا علاقہ کے لوگوں کے مفادات کی بجائے پوری ریاست کے مفادات سے جڑی ہوئی ہے لہٰذا ریاست بھر میں اس حوالے سے بے چینی پائی جارہی ہے اور لوگ خدشات کا اظہار کر رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہاہے کہ دراصل اُنیسویں صدی میں جموں خطہ کے لوگوں کے ہی اصرار پر مہاراجہ نے غیر ریاستی شہریوں کیلئے جموں کشمیرمیں جائیدادیں خریدنے پر پابندی عائد کی تھی اور مستقل شہریت کے قوانین بنائے گئے تھے جو اب تک ریاست کے تینوں خطوں کے وسیع تر مفاد میں نافذ العمل ہیں ۔ انجینئر رشید نے مسٹر ووہرا پر زور دیا کہ وہ مرکزی سرکار کو ریاستی عوام کے خدشات سے آگاہ کریں اور ساتھ ہی ریاستی سرکار سے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کیلئے کہیں تاکہ اس اہم معاملے پر تفصیلاً بحث و مباحثہ کیا جا سکے۔
انجینئر رشید نے گورنر سے ریاست کی یونیورسٹیوں کے اندر طلباءیونینوں پر عائدپابندی کو ہٹالئے جانے کی درخواست کی ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ طلباءکو پُر امن ماحول میں اپنی آراءکا اظہار کرنے کیلئے ماحول فراہم کیا جانا چاہیئے۔
قابلِ ذکر ہے کہ دفعہ 370اور 35-A کو منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں الگ الگ عرضیاں زیرِ شنوائی ہیں اور اس وجہ سے جموں کشمیر میں زبردست بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے بھی ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے میں مذکورہ بالا دفعات کے تحفظ کیلئے لائحہ عمل طے کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثناانجینئر رشید نے گورنر سے ریاست کی یونیورسٹیوں کے اندر طلباءیونینوں پر عائدپابندی کو ہٹالئے جانے کی درخواست کی ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ طلباءکو پُر امن ماحول میں اپنی آراءکا اظہار کرنے کیلئے ماحول فراہم کیا جانا چاہیئے۔واضح رہے کہ ریاست،با الخصوص وادی،میں طلباءتنظیموں پر دہائیوں سے پابندی عائد ہے۔ انجینئر رشید نے موصوف سے اپنے حلقہ انتخاب کے تعمیر و ترقی کے مختلف امورات پر بھی گفتگو کی ۔ اس موقعہ پر گفتگو کے دوران وادی بنگس اور وادی لیپا کو سیاحتی نقشے پر لانے کے کام میں سرعت لانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔