سرینگر// حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر یٰسین ایتو عرف غزنوی اور اُنکے دو ساتھیوں کے مارے جانے کے خلاف ہورہے احتجاجی مطاہروں کے دوران سرکاری فورسز کی بندوق کا شکار ہونے والے دوسرے زخمی کی اسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے۔خبررساں ادارہ جی این ایس نے ایک پولس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ محمد سعید بٹ نامی 26سالہ نوجوان سرکاری فورسز کی گولی کا شکار ہوکر شدید زخمی ہوگئے تھے اور اب اُنکی اسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے۔کمانڈر غزنوی اور اُنکے ساتھیوں کے مارے جانے کے خلاف جاری احتجاج میں مارے جانے والے یہ دوسرے عام شہری ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل اویس احمد ڈار نامی نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی جو سرکاری فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے کاکہ پورہ میں زخمی ہوچکے تھے۔
کمانڈر غزنوی اور اُنکے ساتھیوں کے مارے جانے کے خلاف جاری احتجاج میں مارے جانے والے یہ دوسرے عام شہری ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل اویس احمد ڈار نامی نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی جو سرکاری فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے کاکہ پورہ میں زخمی ہوچکے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ محمد سعید کو شوپیاں سے سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم اُنہیں بچایا نہیں جا سکا ہے۔ اس سے قبل کاکہ پورہ کے اویس شفیع ڈار نامی ایک زخمی کی بھی اسی اسپتال میں موت واقع ہوگئی تھی جبکہ یہاں ابھی بھی کئی زخمی زیرِ علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے سی آر پی ایف نے پیلٹ چلا کر کاکہ پورہ کے لڑکے کو جاں بحق کردیا
محمود غزنوی اور اُنکے دو ساتھیوں کے مارے جانے کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں اور ابھی تک درجن بھر افراد زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے کئی ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ شوپیاں کے آونیورہ نامی گاوں میں رات بھر جاری رہنے والی ایک جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے آپپریشنل کمانڈر یٰسین ایتو عرف محمود غزنوی،عمر مجید اور عرفان شیخ نامی تین جنگجو مارے گئے ہیں۔ ان نامور جنگجووں کے مارے جانے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور کئی مقامات پر سرکاری فورسز پر سنگباری ہوئی ہے۔فورسز کی جانب سے طاقت کا استعمال کئے جانے کے نتیجے میں درجن بھر افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے کئی ایک کو سرینگر کے اسپتالوں کو منتقل کیا جا چکا ہے۔