سرینگر// حکمران جماعت پی ڈی پی کے سرکردہ لیڈر اور ممبرِ پارلیمنٹ مطفر حسین بیگ نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم مودی”خُدا کا انتخاب“ہیں اوروہ مہاتما گاندھی کے بعد ایسے دوسرے شخص ہیں کہ جو ”مین آف دی ملینیم“کہلائے جاسکتے ہیں۔بھارت کو ایک” مقدس دیش“قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا ہے کہ اس بات پر شکر ادا کیا جانا چاہیئے کہ ہندوستان کی تاریخ کا ایک نیا دور شروع ہوچکا ہے کہ جسکی قیادت کیلئے قدرے نے مودی کا انتخاب کیا ہے۔یہ باتیں اُنہوں نے اُنہیں، نائب ِ صدر حامد انصاری کی الوداعی اور اُنکے جانشین وینکیا نائڈو کی استقبالیہ کی،تقریب میں بولنے کا موقعہ دئے جانے پر،جسکے لئے وہ انتہائی خوش تھے ،بولی ہیں۔
وزیرِ اعظم مودی کی موجودگی میں چند منٹوںکی اس تقریر کا آغاز مظفر بیگ نے وزیرِ اعظم کو ہنسانے کی کوشش کے ساتھ کیا تاہم وہ اور دیگر شرکائِ تقریب سنجیدہ بنے رہے۔مظفر بیگ کو تاہم مجمعے سے تب تالیاں ملیں کہ جب اُنہوں نے کہا کہ بھارت میں ذات پات،رنگ و نسل اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور یہ کہ ”ہم سب بھارت ماتا کے بچے ہیں جن سے وہ ایک جیسا پیار کرتی ہے“۔ بیگ کے الفاظ میں” ایک ماں کے کئی بچے ہیں، ہماری ماں ایک ہے،میرا ایک نام ہے،کسی کا دوسرا نام ہے،کسی کا ایک رنگ ہے لیکن ہماری بھارت ماتا جو ہے وہ ہم سب سے پیار کرتی ہے،وہ اپنے کسی بچے میں تمیز نہیں کرتی ہے“۔
مظفر بیگ نے مزید کہا ”اور بھگوان کا ،پرماتما کا ایشور کا خدا کا اللہ کا ،جیسس کا،جسکا بھی شکریہ ادا کریں جو بھی ہمارے اس پوتر دیش میں پوتر پیغام لیکر آئے اُنکا شکریہ ادا کرنا چاہیئے کہ ہندوستان کی تاریخ میں پچاس سٹھ سال کی آزادی کے بعد ایک نیا دور شروع ہوا ہے اور اس نئے دور کی قیادت کرنے کیلئے اور شمع جلانے کیلئے انہوں نے مودی صاحب کو چُنا ہے ۔۔ یہ خدا کا انتخاب ہے“۔اُنہوں نے کہامہاتما گاندھی اگر مین آف دی ملنیم قرار پائے ہیں تو ”اگر ہم سب مل جُل کر مودی صاحب کا ہاتھ بٹائیں گے ….وہ مین آف دی نیکسٹ ملنیم کہلائیں گے“۔
”اور بھگوان کا ،پرماتما کا ایشور کا خدا کا اللہ کا ،جیسس کا،جسکا بھی شکریہ ادا کریں جو بھی ہمارے اس پوتر دیش میں پوتر پیغام لیکر آئے اُنکا شکریہ ادا کرنا چاہیئے کہ ہندوستان کی تاریخ میں پچاس سٹھ سال کی آزادی کے بعد ایک نیا دور شروع ہوا ہے اور اس نئے دور کی قیادت کرنے کیلئے اور شمع جلانے کیلئے انہوں نے مودی صاحب کو چُنا ہے ۔۔ یہ خدا کا انتخاب ہے“۔
وزیرِ اعظم مودی و دیگراں کی جانب اشارے کے ساتھ اُنہوں نے کہا”میں یہی دعا کرونگا کہ ہمارے دلوں میں جو چھوٹی چھوٹی دیواریں ہیں، آپ لوگوں کی لیڈرشپ میں ،قیادت میں یہ دیواریں مٹ جائیں اور ہم یہ احساس کریں کہ ہم ایک بھارت ماتا کے ہیں،ہندی میں میں اسے کہوں گا میرا وطن زندہ باد کوئی کہے گا بھارت ماتا زندہ باد لیکن اس ماں کے بچے اگر ہم ہیں تو ہمیں اپنی ماں کو دکھانا چاہیئے کہ کل وہ ہم پہ فخر کرسکے“۔اپنے جملے کو مکمل کرتے ہوئے اُنہوں نے انگریزی میں کہاMother land India should be proud for us(بھارت ماتا کو ہم پہ فخر ہونا چاہیئے)۔
بھارت کے اگلے چند سال میں دنیا کا قائد بننے کی پیشگوئی کرتے ہوئے مظفر بیگ نے اپنا یقین ظاہر کرنے کیلئے دانت بینچتے ہوئے کہاکہ ہم(بھارت)دُنیا کی قیادت کرے گا۔ اُنہوں نے کہا”اسوقت چاروں طرف بادل ہیںلیکن مجھے یقین ہے کہ اگلے دس اور پندرہ سال میں we will be the leaders of the world“۔اُنہوں نے اپنی انتہائی خوشی کی وجہ بتانے پر یہ کہتے ہوئے اپنی تقریر ختم کی”ایک چھوٹی سی ریاست کا ایک ممبر اسکو بھی بولنے کا موقعہ دیا جائے،یہ میرے لئے فخر کی بات ہے، آپ سب زندہ باد، بھارت ماتا زندہ باد“۔