قاضی یاسر رہا نہ ہوئے تو نوجوان بے قابو ہوجائیںگے:اُمتِ اسلامی

اسلام آباد// میرواعظِ جنوبی کشمیر قاضی یاسر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اُنکی تنظیم اُمتِ اسلامی نے کہا ہے کہ نوجوانوں میں غصہ ہے اور اُنہیں اب زیادہ دیر تک قابو میں نہیں رکھا جاسکتا ہے۔ اُمتِ اسلامی نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار قاضی یاسر سے کوفزدہ ہے اور اسی لئے ایک طرف اُنہیں پابندِ سلاسل کیا گیا ہے اور دوسری جانب اُنکے گھر پر بار بار چھاپے مار کر اُنکے بھائیوں کو گرفتار کرکے اُنہیں دباو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

میرواعظ یاسر کی گرفتاری سے عوام النادس میں غم و غصہ کی ایک لہر ہے اور ”اب امت اسلامی زیادہ وقت تک نوجوانوں کے جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکتی ہے“۔

ایک بیان کے مطابق تنظیم کی ایک اہم نشست میں قاضی یاسر کی مسلسل گرفتاری اور جنوبی کشمیر میں عوام الناس پر ہو رہے ظلم و تشدد کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ تمام گرفتار شدہ افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ نشست میں مولانا نثار احمد نعیمی نے کہا کہ حکومتِ وقت میرواعظ یاسر سے اُسی طرح خوف زدہ ہے کہ جس طرح 90 کی دہائی کے حکمران ”شہیدِ اُمت“ قاضی نسار احمد (والدِ قاضی یاسر) سے خوف کھاتے تھے۔اُنہوں نے کہا ہے ”اسی لئے میرواعظ قاضی یاسر کے گھر پر بار بار چھاپہ ڈال کر ان کے بھائیوں کو گرفتار کیا جاتا ہے تاکہ میرواعظ یاسر پر دباو ڈالا جائے“۔

مولانا نعیمی نے مزید کہا ہے کہ میرواعظ یاسر کی گرفتاری سے عوام النادس میں غم و غصہ کی ایک لہر ہے اور ”اب امت اسلامی زیادہ وقت تک نوجوانوں کے جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکتی ہے“۔ قاضی یاسر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا ہے ”اسلئے حکومتِ وقت کو چاہیے کہ میرواعظ یاسر کو فوری طور رہا کیا جائے“۔

Exit mobile version