ہندوارہ//(نیاز الہٰی) ہندوارہ پولس نے ایک ایسے فراڈ شخص کو گرفتار کیا ہے کہ جنہوں نے کہیں فوج میں ڈاکٹر ہونے اور کہیں سائنسدان ہونے کا دعویٰ کرکے کشمیر سے لیکر راجستھان تک کم از کم پانچ شادیاں رچاکر پانچوں بیویوں کی جائیداد ہڑپ لی ہے۔خود ساختہ سائنسدان نے کئی لوگوں سے اُنہیں یا اُنکے بچوں کو نوکری دلانے کے بہانے بھاری رقومات بھی ہڑپی ہیں اور ابھی مزید ایسی چھ خواتین کو ورغلانے کی کوشش میں تھے کہ جن کا استحصال کرنے کے علاوہ وہ جائیداد ہڑپنا چاہتے تھے۔
طاہر بخاری نے سائرہ بانو کے علاوہ کشمیر،یوپی،اُڑیسہ اور مہاراشٹرا میں شادیاں رچائی ہیں اور ان سبھی عورتوں کو دھوکہ دیکر اُنکا پیسہ ہڑپ لیا ہے۔پولس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور بہت ممکن ہے کہ ملزم کے مزید سنسنی خیز جرائم سامنے آجائیں۔
اپنی نوعیت کی اس سنسنی خیز کہانی کے ویلن کا نام طاہر احمد بخاری ہے جو واسکورہ ہندوارہ کے رہائشی ہیںاور اُنہیں ہندوارہ پولس نے منظور احمد نامی شکایت پر مہاراشٹرا سے پکڑ کر لایا ہے۔منظور کی اس فراڈ کے ساتھ فیس بُک پر ملاقات ہوئی تھی کہ جہاں اُنہوں نے سید ایشان بخاری کافرضی نام اختیار کیا ہوا ہے۔بخاری نے خود کو فوج میں کام کرنے والا ڈاکٹر بتایا اور” اوپر تک پہنچ رکھنے“کے دعویٰ کیساتھ منظور احمد کو نوکری دلانے کیلئے ایک لاکھ روپے طلب کی،منظور تیار ہوئے اور اُنہوں نے بخاری کے بنک کھاتے میں ایک لاکھ روپے جمع کروائے جسکے بعد بخاری اچانک ہی فیس بُک سے غائب ہوگئے۔
خبررساں ایجنسی سی این ایس کے ذرائعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایس پی ہندوارہ غلام جیلانی وانی نے اس معاملے کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لی، اور پھر یہ پتہ لگاکر کہ ملزم ابھی مہاراشٹرا میں ہیں،اور ایک پولس ٹیم کو مہاراشٹرا روانہ کردیا جہاں اس نے مقامی پولس کا تعاون حاصل کرکے ملزم کو گرفتار کرکے ہندوارہ پہنچادیا ہے۔تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ بخاری نے وادی میں ایک اور بیرون ریاست چار شادیاں رچائی ہیں اوروہ ان سبھی کے ساتھ کچھ دن رہکر اُنسے پیسہ وغیرہ ہڑپتے اور رفو چکر ہوتے رہے ہیں۔پولس کو معلوم ہوا ہے کہ بخاری نے ابھی مختلف ریاستوں میں مزید چھ عورتوں کے ساتھ رابطہ بنایا ہوا تھا جنہیں وہ بہلا پھسلا کر بیوی بناتے اور پھر پہلی عورتوں کی ہی طرح اُنہیں بھی لوٹ لیتے اور نئے شکار کی تلاش میں نکلتے۔
بخاری اس حد تک شاطر ہیں کہ اُنہوں نے دو مختلف ریاستوں میں دو آدھار کارڈ بنوائے ہیں اور اسکے علاوہ کنیڈا،مصر اور لندن کے معروف میڈیکل کالجوں کی جعلی اسناد بنوائی ہیں جن کی بنیاد پر وہ خود کو نیوروسرجری کے ماہر ڈاکٹر بتاتے رہے ہیں۔حیرانکن بات یہ ہے کہ ان اسناد کی بنیاد پر مذکورہ جعلی ڈاکٹر نے ریاستسے باہر بعض نامور اسپتالوں میں نوکری بھی کی ہے حالانکہ بنیادی طور وہ فقط بارہویں تک ہی پڑھ سکے ہیں۔
پولس نے انکشاف کیا ہے کہ بخاری اس حد تک شاطر ہیں کہ اُنہوں نے دو مختلف ریاستوں میں دو آدھار کارڈ بنوائے ہیں اور اسکے علاوہ کنیڈا،مصر اور لندن کے معروف میڈیکل کالجوں کی جعلی اسناد بنوائی ہیں جن کی بنیاد پر وہ خود کو نیوروسرجری کے ماہر ڈاکٹر بتاتے رہے ہیں۔حیرانکن بات یہ ہے کہ ان اسناد کی بنیاد پر مذکورہ جعلی ڈاکٹر نے ریاستسے باہر بعض نامور اسپتالوں میں نوکری بھی کی ہے حالانکہ بنیادی طور وہ فقط بارہویں تک ہی پڑھ سکے ہیں۔
راجستھان میں مذ کورہ کی بیوی سائرہ بانو نے سی این ایس کو فون پر بتایا کہ بخاری نے نہ صرف اُنسے پیسہ ہڑپا ہے بلکہ یوپی میں بھی ایک عورت سے شادی رچا کر اُنسے پیسہ ہڑپ لیا ہے۔سائرہ کا کہنا ہے کہ وہ اور اُنکے لواحقین جموں کشمیر پولس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اُنہیں یقین دلایا گیا ہے کہ اُنکے ساتھ فراڈ کرنے والے اس بہروپیئے کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔طاہر بخاری نے سائرہ بانو کے علاوہ کشمیر،یوپی،اُڑیسہ اور مہاراشٹرا میں شادیاں رچائی ہیں اور ان سبھی عورتوں کو دھوکہ دیکر اُنکا پیسہ ہڑپ لیا ہے۔پولس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور بہت ممکن ہے کہ ملزم کے مزید سنسنی خیز جرائم سامنے آجائیں۔ایک اعلیٰ پولس افسر نے کہا ہے کہ اس معاملے کو لیکر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں کئی سنسنی خیز اور دلچسپ کہانیاں سامنے رکھی جائیں گی۔