سرینگر// خواتین تنظیم دخترانِ ملت نے جموں کی امپھالا جیل میں محبوس پارٹی صدر سیدہ آسیہ اندرابی اور اُنکی ساتھی فہمیدہ صوفی کو شدید علیل بتایا ہے۔تنظیم کے ایک بیان میں الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی سیدہ آسیہ اندرابی کے معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے اُنہیں کشمیر کی کسی جیل میں منتقل نہیں کرنے دیتی ہیں۔
”شدید گرمی کی وجہ سے باجی(آسیہ اندرابی)کے جسم پر داغ پڑ گئے ہیں جبکہ فہمیدہ کو خارش ہوگئی ہے“
دخترانِ ملت کی جنرل سکریٹری ناہیدہ نسرین کی جانب سے جاری کئے گئے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سیدہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی دونوں شدید بیمار ہیں اور اُنہیں لازمی طبی امداد بھی بہم نہیں پہنچائی جا رہی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے”دونوں(آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی)کے گھروالے کل ملاقات کیلئے جیل گئے تھے جہاں وہ اُنکی ناگفتہ بہ حالت دیکھ کر سکتے میں آئے ہیں،وہ دونوں علیل ہیں لیکن اُنہیں کوئی طبی امداد بہم پہنچائی جارہی ہے اور نہ ہی ضروری ادویات میسر کرائی جا رہی ہیں“۔
یہ بھی پڑھیئے آسیہ اندرابی کے قتل کی سازش کی جارہی ہے:دخترانِ ملت
واضح رہے کہ سیدہ آسیہ اندرابی اور اُنکی ساتھی مہینوں سے جموں کی امپھالا جیل میں نظربند ہیں۔سیدہ آسیہ اندرابی دمے اور دیگر کئی امراض کی مریض ہیں جنکی وجہ سے ڈاکٹروں نے،دخترانِ ملت کے بقول،اُنکے جموں جیسے گرم ترین علاقے کی جیل میں رکھے جانے سے منع کیا تھا ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں کو انتہائی بدبودار ایک سیل میں ٹھونس دیا گیا ہے جہاں اُنکی صحت پر انتہائی مضر اثرات پڑ رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے”شدید گرمی کی وجہ سے باجی(آسیہ اندرابی)کے جسم پر داغ پڑ گئے ہیں جبکہ فہمیدہ کو خارش ہوگئی ہے“۔ناہیدہ نسرین نے کہا ہے کہ دونوں کے لواحقین نے اُنہیں وادی کی کسی بھی جیل میں منتقل کروانے کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے لیکن سرکاری آنا کانی کرکے جان بوجھ کر اُنہیں جموں میں رکھتے ہوئے اُنہیں وادی کی کسی جیل میں منتقل ہونے سے روکے ہوئے ہے۔بیان میں وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی پر الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے”یہ محبوبہ مفتی کی ذاتی ہدایت کا نتیجہ ہے کہ سیدہ آسیہ اندرابی کو وادی کی کسی جیل میں منتقل نہیں ہونے دیا جاتا ہے“۔