ہکڈی پورہ میں جھڑپ کی جگہ احتجاجی مظاہرے،درجن بھر زخمی

فائل فوٹو

پلوامہ// جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اگرچہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ کی سروس بند کردی ہے تاہم یہاں کے ہکڈٰ پورہ میں جاری ایک جھڑپ کی خبر جنگل کی آگ بن کر پھیل گئی ہے اور آس پڑوس کے درجنوں دیہات کے لوگ جائے واردات کی جانب جارہے ہیں جہاں پہلے ہی ہزاروں مطاہرین نے سرکاری فورسز کو اُلجھائے رکھا ہے۔اس دوران سرکاری فورسز نے مطاہرین پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم 15افراد کو زخمی کر دیا ہے جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

ہکڈی پورہ میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے پر جونہی فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے آج صبح یہاں کا محاصرہ کر لیا تو ایک گھر میں موجود جنگجووں نے گولیاں چلاتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم پورے گاوں کی گھیرا بندی ہوچکی تھی اور وہ فرار ہونے میں کامیاب نہ ہوئے۔ ان ذرائع کے مطابق جنگجووں نے واپس اُسی مکان میں پناہ لی ہے اور ابھی یہاں شدید جھڑپ جاری ہے۔ یہاں لشکر کے کشمیر چیف ابو دوجانہ کے محصور ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساتھی سمیت جاں بحق ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے لشکر کمانڈر ابودوجانہ کا محاصرہ،پلوامہ میں جھڑپ شروع

جائے واردات کے قریب ہزاروں لوگ جمع بتائے جارہے ہیں اور ذرائع کے مطابق لوگ سرکاری فورسز پر شدید سنگبازی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق مظاہرین جنگجووں کی کمین گاہ بنے مکان کی جانب جاکر محصور جنگجووں کو فرار ہونے میں مدد دینے کی کوشش میں ہیں تاہم فورسز نے پیلٹ گن چلانے کے علاوہ گولی بھی چلائی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ زخمیوں میں سے کم از کم ایک کو گولی لگی ہے اور اُنہیں نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا جا چکا ہے۔

Exit mobile version