سرینگر// جموں کشمیر میں مزاحمتی قیادت کے خلاف شروع کردہ کریک ڈاون کو جاری رکھتے ہوئے تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے بزرگ رہنما سید علی شاہ گیلانی کے قریبی سمجھے جانے والے جموں کے ایک سکھ لیڈر کو گرفتار کرنے کے علاوہ اُنکی موجودہ اور آبائی رہائش گاہ پر چھاپے مارے ہیں۔
کشمیر سوشل پیس فورم نامی تنظیم کے صدر ایڈوکیٹ دویندر سنگھ بیہل سید گیلانی کے قریبی ہونے کے علاوہ اُنکی قیادت والی حریت کانفرنس کی ”لیگل سیل“سے،جو جیلوں میں بند قیدیوں کو قانونی امداد بہم پہنچانے والا ادارہ ہے، بھی وابستہ ہیں ۔
این آئی اے کو شک ہے کہ بیہل کے ذرئعہ سید گیلانی کو پاکستان سے رقومات پہنچائی جاتی رہی ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این آئی اے کو شک ہے کہ بیہل کے ذرئعہ سید گیلانی کو پاکستان سے رقومات پہنچائی جاتی رہی ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان ذرائع کے مطابق این آئی اے نے کل جموں شہر کے بخشی نگر علاقہ میں بیہل کی رہائش پر چھاپہ مار کر یہاں سے انکا کمپیوٹر ،کئی فون،کئی دستاویزات اور دیگر اشیاءضبط کرنے کے علاوہ سکھ لیڈر کو حراست میں لیا تھا اور آج راجوری ضلع کے نوشہرہ میں مذکورہ کے آبائی گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔
این آئی اے کے ایک ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا ہے کہ ایجنسی یہ پتہ کر رہی ہے کہ کہیں بیہل سید گیلانی کیلئے ایک حوالہ ڈیلر کے بطور کام تو نہیں کرتے رہے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق ایڈوکیٹ بیہل کے یہاں سے ضبط شدہ کمپیوٹر ،فون اور دیگر الیکٹرانک اشیا¾ کو ماہرین کے سپرد کیا جارہا ہے تاکہ یہ پتہ کرایا جاسکے کہ کہیں انکی یہ چیزیں علیٰحدگی پسندانہ سرگرمیوں کیلئے استعمال تو نہیں ہوتی رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این آئی اے ان اشیاءکا تکنیکی جائزہ لیکر ثبوٹ حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔