سرینگر// حزب المجاہدین کے باغی کمانڈر ذاکر موسیٰ کے مبینہ طور القائدہ سے منسلک ایک نئی تنظیم بنانے کے اعلان کے فوری بعد جموں کشمیر میں سرگرم جنگجو تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل اور لشکرِ طیبہ نے الگ الگ بیانوں میںایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کشمیریوں کا کوئی ”عالمی ایجنڈا“نہیں ہے۔جہاد کونسل اور لشکرِ طیبہ نے بھارت سرکار پر القائدہ اور آئی ایس آئی ایس کا نام لیکر جموں کشمیر کی ”جائز تحریک“کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ ”کچھ دوست دشمن کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں“۔
”القائدہ ،داعش یا اس طرح کی دوسری تنظیموں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی اُنکی یہاں ضرورت ہے“۔
متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین احمد نے ایک ویڈیو پیغام میں جموں کشمیر کے اندر القائدہ اور آئی ایس آئی ایس کے کسی بھی رول کو مسترد کرتے ہوئے کہا”کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کا کوئی عالمی ایجنڈا نہیں ہے“۔اُنہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک مقامی ہے اور اُنکا کسی عالمی تنظیم کے ساتھ کوئی سروکار نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا”القائدہ ،داعش یا اس طرح کی دوسری تنظیموں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی اُنکی یہاں ضرورت ہے“۔
تنظیم سے باغی ہوچکے سابق کمانڈر ذاکر موسیٰ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سید صلاح الدین کہتے ہیں”ہمارے کچھ دوست دانستہ یا نا دانستہ ہمارے دشمنوں کے ہاتھوں کھیل کر قومی اتحاد و قیادت کو نقصان پہنچارہے ہیں“۔اُنہوں نے کہا کہ وہ ایسے عناصر پر واضھ کرنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے حربوں سے اُنہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا ہے۔حزب سپریمو نے کہا کہ اسلام،اتحاد اور آزادی کی بنیادوں پر قائم تحریکِ کشمیر کا مقصد ”بھارتی قبضے“کا خاتمہ ہے اور اسکے علاوہ کشمیر کی تحریک کا کوئی مقصد یا نشانہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ القائدہ سے منسلک ایک پروپیگنڈہ چینل نے حزب المجاہدین کے باغی کمانڈر ذاکر موسیٰ کو تنظیم کی ”کشمیر سیل“کا چیف بنائے جانے کا اعلان کردیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ موسیٰ کی تنظیم کا نام ”انصار الغزوت الہند“رکھا گیا ہے اور اسکے لئے ”الحُر“نام کا میڈیا ڈویژن بھی بنایا گیا ہے جسکی طرفسے جلد ہی ایک اہم اعلان متوقع بتایا گیا ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق القائدہ نے ذاکر کی تعیناتی کاباضابطہ اعلان کردیا ہے اور اب وہ نو زائدہ تنظیم کے سربراہ ہونگے۔
یہ بھی پڑھیئے ذاکر موسیٰ کی قیادت میں القائدہ کی نئی تنظیم کا اعلان
ذکر موسیٰ کی جانب سے شریعت و شہادت سے متعلق بحث شروع کرانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ آزادی پسند عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور اُن میں ابہام پیدا کیا جا رہا ہے جو کہ ”دشمن“کو مدد کرنے کے جیسا ہے۔اُنہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ جہاد کونسل کو مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ بھارتی ایجنسیاں جموں کشمیر میں شام،عراق،افغانستان اور اس طرح کے دیگر ممالک کے جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں کہ جہاں داعش اور القائدہ جیسی تنظیمیں نہتے اور بے قصور مسلمانوں کے قتل عام کا بہانہ بن گئی ہیں۔سید صلاح الدین کے مطابق جموں کشمیر میں ”مجاہدین“کا توڑ کرنے کیلئے ایسی تنظیموں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔اُنہوں نے قوم،با الخصوص نوجوانوں، سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ”بھارت کے ان نئے حربوں“سے ہوشیار رہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ریاستی عوام کو اُن سبھی تنظیموں کی حمایت کرتے رہنا چاہیئے کہ جو ”بھارت کے خلاف“برسرِ پیکار ہیں جبکہ ریاستی عوام کو کسی ”عالمی ایجنڈا“کا حصہ بننے سے خبردار رہنا چاہیئے۔
ایک علیٰحدہ بیان میں لشکرِ طیبہ کے کشمیر چیف محمود شاہ نے بھی عالمی تنظیموں کے جموں کشمیر سے متعلق بیانات کو خفیہ ایجنسیوں کے سر تھوپا ہے اور کہا ہے کہ یہ سب کشمیریوں کی ”جدوجہدِ آزادی“کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کیلئےکیا جارہا ہے۔لشکر کے مطابق حریت قائدین کے اتحاد نے ”بھارتی ایجنسیوں کو بوکھلاہٹ کا شکار“بنادیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں القائدہ اور داعش جیسی تنظیموں کو وجود بخش کر ایک مبنی بر حق تحریک کو دہشت گردی بناکر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔