نئی دلی// تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار شدہ حریت کارکنوں اور نعیم خان و بٹہ کراٹے کو یہاں کے پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیش کیا ہے۔این آئی اے نے ملزمین سے پوچھ تاچھ کیلئے اُنکی بیس دنوں کی حوالگی کی درخواست کی ہے۔
نعیم احمد خان،بٹہ کراٹے اور حریت کانفرنس کے الطاف فنتوش،شاہدالالسلام،ایاز اکبر،پیر سیف اللہاور معراج الدین کلوال کو این آئی اے نے گزشتہ روز سرینگر میں گرفتار کرکے بعدازاں اُنہیں دلی منتقل کردیا تھا۔
نعیم احمد خان،بٹہ کراٹے اور حریت کانفرنس کے الطاف فنتوش،شاہدالالسلام،ایاز اکبر،پیر سیف اللہاور معراج الدین کلوال کو این آئی اے نے گزشتہ روز سرینگر میں گرفتار کرکے بعدازاں اُنہیں دلی منتقل کردیا تھا۔ذرائع کے مطابق ان ساتوں سے کل رات پوچھ تاچھ ہوئی ہے اور کورٹ سے باضابطہ ریمانڈ حاصل کئے جانے کے بعد ان سے مزید پوچھ تاچھ کی جائے گی۔
ایک ٹیلی ویژن چینل کے اسٹنگ آپریشن میں نعیم احمد خان اور بٹہ کراٹے نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا تھا کہ مزاحمتی قیادت کو وادی میں حالات خراب کرنے کیلئے مبینہ طور رقومات ملتی ہیں اور یہ رقومات جنگجووں کو پہنچائی جاتی ہیں۔نعیم خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اُنکا اسکول جلانے،توڑ پھوڑ کرنے اور بازاروں کو بند کئے رکھنے میں رول رہا ہے جبکہ اُنہوں نے بزرگ راہنما سید علی شاہ گیلانی کے لشکرِ طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید کے ساتھ روابط ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دونوں کے مابین رقومات کا لین دین بتایا تھا۔خان کے اس انٹرویو کے بعد این آئی اے نے ایک معاملہ درج کرکے سرینگر سے نئی دلی تک کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے اور اب سات افراد کو باضابطہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان گرفتاریوں کے خلاف آج وادی کشمیر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر ہڑتال کی جارہی ہے جسکا ملا جلا ردِ عمل دیکھنے میں آیا ہے۔