سرینگر// تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے ریاست میں سرگرم جنگجووں کو مبینہ طور رقم پہنچانے کے الزام میں نعیم احمد خان اور بٹہ کراٹے کے علاوہ حُریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں سے وابستہ پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ گرفتاریاں آج اُسوقت عمل میں آئی ہیں کہ جب نعیم خان،بٹہ کراٹے،حریت (ع)کے شاہد الاسلام،حریت (گ)کے الطاف فبتوش،معراج الدین کلوال،پیر سیف اللہ اور ایاز اکبر ایجنسی کے بلاوا پر اسکے ہمہامہ کیمپ آفس میں حاضر ہونے گئے تھے۔ ان ذرائع کے مطابق ساتوں افراد ہمہامہ پہنچے تو اُنہیں اُنکی باضابط گرفتاری کے بارے میں بتایا گیاحالانکہ سرکاری ذرائع نے ابھی تک ان گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی ہے جبکہ بعض ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ان سات افراد میں سے دیر گئے تک کچھ ایک کو جانے دیا جا سکتا ہے جبکہ دیگراں کو دلی لیجائے جانے کا امکان ہے۔
یہ گرفتاریاں آج اُسوقت عمل میں آئی ہیں کہ جب نعیم خان،بٹہ کراٹے،حریت (ع)کے شاہد الاسلام،حریت (گ)کے الطاف فبتوش،معراج الدین کلوال،پیر سیف اللہ اور ایاز اکبر ایجنسی کے بلاوا پر اسکے ہمہامہ کیمپ آفس میں حاضر ہونے گئے تھے۔
تفتیشی ایجنسی دو ایک ماہ سے جنگجووں کو مبینہ طور رقومات پہنچائے جانے کے ایک معاملے کی تحقیقات میں لگی ہوئی تھی جسکے تحت سرینگر سے دلی تک کئی جگہوں پر چھاپے میں مارے جاچکے ہیں۔این آئی اے نے تب اس معاملے کو ہاتھ میں لیا تھا کہ جب نعیم احمد خان اور بٹہ کراٹے نے ایک ٹیلی ویژن چینل کے دام میں آکر خفیہ کیمرے کے سامنے بعض سنسنی خیز انکشافات کئے تھے۔ خان ،کراٹے اور کسی غازی نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں حالات خراب کرنے کیلئے پاکستان سے رقومات آتی رہی ہیں یہاں تک کہ لشکر ِ طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید سید علی شاہ گیلانی کو پیسہ دیتے رہے ہیں۔اپنی نوعیت کے اس سنسںی خیز انکشاف کے بعد ایجنسی نے ایک معاملہ درج کر لیا تھا جسکے تحت نعیم خان، بٹہ کراٹے اور دیگر کئی لوگوں سے ابھی تک کئی کئی بار پوچھ تاچھ کی جا چکی ہے۔