کشتواڑ// ڈوڈہ کی ٹھاٹھری تحصیل کے بعد یہاں کے پروسی ضلع کشتواڑ میں بھی آسمانی بجلی گرنے کی پے درپے وارداتیں رونما ہونے سے یہاں قیامت کا سماں ہے۔ یہاں پیش آمدہ دو الگ الگ وارداتوں میں ایک خاتون اور اُنکا پوتا لقمہ اجل بن گئے ہیں جبکہ اسکے علاوہ کئی مکان تباہ اورکئی مویشی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ھا ٹھری کے حادثہ ،جہاں بادل پھٹنے سے قیامت کا سماں پیدا ہوا ہے، کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد کشتواڑ ضلع کے چیرجی علاقے میں 50سالہ کنجی دیوی اور اُن کا 5 سالہ پوتا ہائڈل مل کے نزدیک مویشی چرارہے تھے کہ اچانک موسم خراب ہوگیا اور پھر آسمانی بجلی گرنے سے تیاز بہاو والا پانی کا ایک خوفناک ریلا بہنے لگا جس نے دونوں کو اپنے ساتھ بہا لیا۔
ذرائع کے مطابق ٹھا ٹھری کے حادثہ ،جہاں بادل پھٹنے سے قیامت کا سماں پیدا ہوا ہے، کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد کشتواڑ ضلع کے چیرجی علاقے میں 50سالہ کنجی دیوی اور اُن کا 5 سالہ پوتا ہائڈل مل کے نزدیک مویشی چرارہے تھے کہ اچانک موسم خراب ہوگیا اور پھر آسمانی بجلی گرنے سے تیاز بہاو والا پانی کا ایک خوفناک ریلا بہنے لگا جس نے دونوں کو اپنے ساتھ بہا لیا۔ ان ذرائع کے مطابق کنجی دیوی کی لاش برآمد ہوئی ہے جبکہ معصوم بچے کی لاش دیر گئے تک کہیں بر آمد نہیں کی جاسکی تھی۔
کشتواڑ کے ہی بٹولی پنکال علاقے میں بھی بجلی گرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جسکے نتیجے میں نورالدین نامی شہری کے دو رہائشی مکانات اور دو گاڑیوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع موصو ل ہوئی ہے۔ ڈوڈہ اور کشتواڑ کے کئی دیگر پہاڑی علاقوں میں بھی اسی طرح کے واقعات پیش آنے سے کئی مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان واقعات کو لیکر علاقے میں زبردست خوف و حراس پھیلا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری قصبہ میں بادل پھٹنے سے کئی گھر تباہ ہوگئے ہیں اور یہاں کم از کم چھ افراد مارے اور دیگر درجن بھر زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اس واقعہ میں کئی گاڑیاں اور کروڑوں روپے کی دیگر املاک تباہ و برباد ہوگئی ہیں۔