سرینگر// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک فوجی گاڑی کی ٹکر سے ایک معصوم بچی کے زخمی ہونے اور پھر اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر شلنگ کرکے درجنوں مظاہرین کو زخمی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کو کشمیریوں کے خلاف پوری چھوٹ ملی ہوئی ہے۔جماعت نے کہا ہے کہ ایک جانب لوگوں پر مظالم ڈھائے جاتے ہیں اور اس پر طرہ یہ کہ ظلم کے خلاف آواز اُٹھانے پر مزید ظلم کیا جاتا ہے۔
وادی میں بھارتی فورسز کو عوام کے خلاف طاقت کے بے تحاشا استعمال کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور جب کوئی اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوشش کرتا ہے تو مجرموں کے خلاف ضابطہ کی کارروائی عمل میں لانے کی بجائے ظلم سے متاثر ہوئے لوگوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جاتا ہے
جماعتِ اسلامی جموں کشمیر کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے”زینہ پورہ شوپیان میں تیز رفتاری سے چلنے والی ایک فوجی ٹرک کی زد میں آکر ایک سیکنڈ کلاس طالبہ جاں بحق ہوگئی جب مقامی لوگوں نے اس حادثہ جانکاہ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا تو سرکاری فورسز نے اُن پر زبردست ٹیرگیس شلنگ کے علاوہ لاٹھی چارج بھی کیا جس کے نتیجہ میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ وادی میں بھارتی فورسز کو عوام کے خلاف طاقت کے بے تحاشا استعمال کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور جب کوئی اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوشش کرتا ہے تو مجرموں کے خلاف ضابطہ کی کارروائی عمل میں لانے کی بجائے ظلم سے متاثر ہوئے لوگوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جاتا ہے“۔
بیان میں یاد دلایا گیا ہے کہ کس طرح دو روز قبل بجبہاڑہ میں پہلے ایک فوجی گاڑی نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماری اور پھر اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کرکے ایک بزرگ شہری محمد عبداللہ گنائی کو گولی مار کر جاں بحق کردیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے” جماعتِ اسلامی جموںوکشمیر اس سرکاری ظلم کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے ان واقعات کی ایک غیر جانبدارانہ ایجنسی کے ذریعے ازسرِنوتحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے اور ان میں ملوث سرکاری فورسز اہلکاروں کے خلاف سنگین کارروائی پر زور دیتی ہے“۔