سرینگر// لائن آف کنٹرول(ایل او سی)کے پونچھ سیکٹر میں کئی دنوں سے چلی آرہی کشیدگی اور ہندوپاک افواج کے مابین گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جسکے دوران منگل کو زخمی ہوچکے ایک فوجی افسر نے زخموں کی تاب نہ لانے دم توڑ دیا ہے۔پاکستان کی جانب سے کی جارہی زبردست گولہ باری کی وجہ سے پونچھ کے علاوہ نوشہرہ سیکٹر میں بھی خوف و حراس کا ماحول ہے اور ہزاروں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات کی طرف جارہے ہیں۔ منگل کو راجوری کے نوشہرہ سیکٹر کے کلسیاں علاقے میں سرحد پار کی شیلنگ سے سپاہی جسپریت سنگھ نامی فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سیکٹر میں کلال کے مقام پر گولی باری کی زد میں آکر فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر(جے سی او)ششی کمار شدید طور پر زخمی ہوچکے تھے۔انہیں راجوری کے فوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں زخموں کی تاب نہ لاکرانہوں نےبدھ کو دم توڑدیا۔
شیلنگ سے سپاہی جسپریت سنگھ نامی فوجی اہلکار ہلاک ہواگئے تھے جبکہ اسی سیکٹر میں کلال کے مقام پر گولی باری کی زد میں آکر فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر(جے سی او)ششی کمار شدید طور پر زخمی ہوچکے تھے۔انہیں راجوری کے فوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں زخموں کی تاب نہ لاکرانہوں نےبدھ کو دم توڑدیا۔
جموں میں دفاعی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو مسلسل تیسرے روزدونوں ا ضلاع کے کئی سیکٹروں میں آر پارفوجیوں کے درمیان شدید نوعےت کی گولی باری ہوئی۔ذرائع کے مطابق صبح پونے نو بجے کے قریب پاکستانی فوج نے بغیر کسی اشتعال کے بیک وقت کئی سیکٹروں میں متعدددیہات اور سرحدی چوکیوں کو گولہ باری کا نشانہ بنایا ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر پونچھ میں مینڈھر سب ڈویژن کے بالاکوٹ سیکٹر میں سرحد پار سے زوردار شیلنگ کی گئی جس کے بعد یہ سلسلہ شاہپور، سوجیاں، دوڑااور سنکھ سیکٹروں تک پھیل کر انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا۔دفاعی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے اس گولی باری کا بھرپور جواب دیا گیا۔اس دوران بالاکوٹ سیکٹر کے سندوٹ نامی گاﺅں میں 20سالہ احمد رضا ولد عبدالحمید زخمی ہوگئے جنہیں علاج و معالجہ کےلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔دفاعی ذرائع کے مطابق پونچھ کے بعدراجوری کے بھمبر گلی اور نوشہرہ سیکٹروں میں سرحد پار سے فائرنگ اور مارٹر گولے داغے گئے۔ذرائع کے مطابق مجموعی طور پونچھ اور راجوری اضلاع میں بالاکوٹ، دھار، راجدھانی، منکوٹ،سندوٹ اور دیگر کئی علاقے گولی باری کی زد میں آئے اور کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی شیلنگ اس قدر زوردار تھی کہ مارٹر گولے بھارتی حدود میں کافی اندر تک گر کر پھٹ گئے جس کے نتیجے میں رہائشی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے دونوں اضلاع کے قریب ایک درجن سرحدی دیہات کے ساتھ ساتھ فوج کی کئی اگلی چوکیوں پر شدید گولی باری کی ۔فوج کے ایک سینئر افسر نے بتاےا کہ سرحد کے اُس پارسے بھارتی پکٹوں کو بغیر کسی اشتعال کے نشانہ بنایا گیا، مارٹر گولے فائر کئے گئے اورطرفین کے مابےن گولی باری کا سلسلہ ہر گذرتے لمحے کے ساتھ شدت اختیار کرگیا ۔انہوںنے بتایا کہ پاکستانی فوج نے بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے آر پی جی، مارٹر شیل اور میڈیم مشین گن استعمال کئے جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔
ایل او سی کے ان سیکٹروں میں گزشتہ کچھ دنوں سے جاری گولی باری کی شدید نوعیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نزدیکی علاقوں کے لوگ گھر بار چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں ۔گولی باری گھن گرج کی وجہ سے ان علاقوں میں جنگ جیسی صورتحال نظر آرہی ہے جس کے پیش نظر ملحقہ سیکٹروں کو مکمل طور سیل کرکے دن رات گشت کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔فوج کے اعلیٰ افسران صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں اور فورسز کو چوبیس گھنٹے چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اس دوران انتظامیہ کو کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے کیونکہ حکام نے گولی باری جاری رہنے کی صورت میں لوگوں کی اجتماعی نقل مکانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے جیسا کہ ماضی میں بھی ہوتا آیا ہے۔