جموں//جموں میں لائن آف کنٹرول(ایل اوسی)کے کئی سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے مابین جاری اپنی نوعیت کی شدید گولہ باری سے پونچھ اور راجوری کا وسیع علاقہ جنگ کے میدان میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ بیشتر اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔ابھی تک یہاں ایک معصوم بچی کے علاوہ ایک کشمیری فوجی اہلکار مارے گئے ہیں جبکہ کتنے ہی رہائشی مکانوں اور دیگر جائیدادوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
پونچھ اور اور راجوری سیکٹر میں دونوں ممالک کی افواج کے مابین دو ایک ماہ سے کشیدگی جاری ہے اور اس دوران یہاں گولہ باری اور اس میں جانی و مالی نقصان ہوتا رہا ہے تاہم کل سے یہاں حالات انتہائی تشویشناک بنے ہوئے ہیں۔پاکستان نے گزشتہ روز اسکے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک فوجی گاڑی کو نشانہ بناکر اس میں سوار چار فوجیوں کو ختم کرنے کا انڈین آرمی پر الزام لگایا تھا۔
مذکورہ اہلکار کا تعلق فوج کی15جیک لائی(جموں کشمیر لائٹ انفینٹری) کے ساتھ تھااور دو بچوں کا باپ یہ جوان حزب المجاہدین کے نامور کمانڈر بُرہان وانی کے آبائی علاقہ ترال کا رہنے والا تھا ۔
جموں میں مقیم دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل منیش مہتا نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے پیر کی صبح7بجکر30منٹ پر پونچھ میں کنٹرول لائن کے بھمبر گلی سیکٹر میں فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی جس کا فوج کی طرف سے زوردار جواب دیا گیا۔ترجمان کے مطابق یہ فائرنگ بغیر کسی اشتعال کے شروع کی گئی ہلکے اور خود کار ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ زوردار مارٹر شیلنگ بھی کی گئی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد پونچھ کے ہی بالاکوٹ سیکٹر میں بھی سرحد پار سے فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا جو وقفے وقفے سے کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔دفاعی ذرائع کے مطابق بھمبر گلی سیکٹر میں پاکستانی فوج کی طرف سے داغا گیا ایک مارٹر گولہ فوج کے ایک بنکر پر آگرا اور زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں بنکر میں موجود نائیک مدثر احمد شدید طور مضروب ہوا۔اسے خون میں لت پت حالت میںفوری طور اسپتال منتقل کیا گیا ، تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھا۔دفاعی ذرائع کے مطابق مذکورہ اہلکار کا تعلق فوج کی15جیک لائی(جموں کشمیر لائٹ انفینٹری) کے ساتھ تھااور دو بچوں کا باپ یہ جوان حزب المجاہدین کے نامور کمانڈر بُرہان وانی کے آبائی علاقہ ترال کا رہنے والا تھا ۔
سرحد پار کی گولی باری میں نائیک فردوس احمد نامی ایک اور فوجی اہلکار کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع ہے جسے علاج و معالجہ کےلئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پونچھ کے ہی بالاکوٹ سیکٹر میں آر پار شیلنگ کے بیچ ایک مارٹر گولہ بہروٹی نامی گاﺅں میں ایک رہائشی مکان پر جالگا۔اس واقعہ میں8سالہ معصوم بچی سیدہ کفیل کوثر شدید طور مضروب ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی جبکہ شاہ بیگم زونہ محمد شریف ساکن پنجگریاں نامی خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔شریف احمد نامی ایک اور مقامی شہری کو اسپتال میں مرہم پٹی کے بعد رخصت کیا گیا ۔ڈاکٹروں کے مطابق اسے معمولی چوٹ آئی تھی۔دفاعی ذرائع نے پاکستانی فوج پرحد متارکہ کے نزدیک کئی رہائشی علاقوں پر بھی بلا اشتعال گولی باری کا الزام عائد کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ راجوری کے منجاکوٹ علاقے میں جن رہائشی بستیوں کو پاکستان کی طرف سے گولی باری کا نشانہ بنایا گیا، ان میں پنجگریاں، راجدھانی اور نائیکا قابل ذکر ہیں جہاں مجموعی طور قریب5000شہری گولی باری سے متاثر ہوئے ہیں۔تازہ گولی باری میں کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے اور متعدد مویشیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔
انتظامیہ کی طرف سے ہنگامی بنیادوں پر ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں ۔حد متارکہ کی کشیدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے راجوری کی ضلع انتظامیہ نے سرحدی علاقوں میں قائم تمام تعلیمی اداروں کو غیرمعینہ عرصے کےلئے بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں
اس صورتحال کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں خوف وہراس کا ماحول ہے اور متعدد دیہات سے لوگوں کی بڑے پیمانے پر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔آخری اطلاع ملنے تک دونوں اضلاع سے سینکڑوں افراد بشمول بچے و خواتین کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا تھا۔جن علاقوں میں گولی باری جاری رہی، وہاں کے بیشتر لوگوں نے گھروں کے اندر پناہ لے رکھی ہے جبکہ ضلع انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں خصوصی ٹیمیں روانہ کرکے لوگوں کو گھروں کے اندر ہی رہنے کی ہدایات دی جارہی ہیں۔اس سلسلے میں سرحدی دیہات کے پنچوں، شرپنچوں، لمبرداروں اور دیگر متعلقہ افراد کو انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر مزید لوگوں کو گولی باری سے متاثرہ علاقوں سے نکالا جائے۔اس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی طرف سے ہنگامی بنیادوں پر ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں ۔حد متارکہ کی کشیدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے راجوری کی ضلع انتظامیہ نے سرحدی علاقوں میں قائم تمام تعلیمی اداروں کو غیرمعینہ عرصے کےلئے بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔