نئی دہلی // سابق وزیرِ داخلہ اور سرکردہ کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں جنگجووں کی سخت گیریت کے ردعمل میں مرکزی سرکار نے جو انتہاپسندی اختیار کی ہوئی ہے اُس نے ریاست کے مسلئے کو اور بھی زیادہ بڑھادیا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام جنگجووں اور سرکار کی جانب سے لی گئی دو انتہائی پوزیشنوں میں پھنس کر شکار ہورہے ہیں۔
”کشمیر مسئلہ ایک زخم ہے اور کشمیر کے لوگ مرکزی حکومت او ر جنگجوﺅں کی طرف سے لی گئی سخت پوزیشنوں کے بیچ پھنس کر رہ گئے ہیں“
سابق مرکزی وزیرِ داخلہ نے یہ بیان مرکزی سرکار کی جانب سے مختلف سیاسی پارٹیوں کو جموں کشمیر کی صورتحال سے متعلق آگاہ کئے جانے کے لئے بلائی گئی میٹنگ کے محض دو ایک دن بعد ہی سامنے آیا ہے اور اُنہوں نے مرکز کی کشمیر پالیسی کی تنقید کی ہے۔سابق وزیرِ داخلہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے”کشمیر مسئلہ ایک زخم ہے اور کشمیر کے لوگ مرکزی حکومت او ر جنگجوﺅں کی طرف سے لی گئی سخت پوزیشنوں کے بیچ پھنس کر رہ گئے ہیں“۔ اُنہوںنے مزیدکہاہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ مر رہے ہیں اور اس(ریاست کی خراب صورتحال) سے ریاست کا مستقبل متاثر ہورہا ہے۔پی چدمبرم نے کہا ہے کہ جہاں جنگجوﺅں نے سخت پوزیشن اختیار کی ہے وہیں مرکزی حکومت نے بھی سخت پوزیشن اپنا کر مسئلے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ سینئرکانگریس لیڈر نے کئی بار حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسئلہ ایک زخم ہے۔ اقتدار میں رہتے ہوئے پی چدمبرم کا مسئلہ کشمیر سے یہ بیان بڑا مشہور ہوا تھا کہ یہ ایک خاص (Unique Problem)ہے اور اسکا خاص حل نکالا جانا چاہیئے۔