پلوامہ// ستورہ ترال میں گزشتہ روز مارے گئے تین میں سے دو مقامی جنگجووں کی اخری رسومات میں لوگوں کا سمندی اُمڈ آیا اور اُنکی کئی بار نمازِ جنازہ پڑھے جانے کے بعد اُنہیں انتہائی جذباتی ماحول میں دفن کیا گیا۔اس موقعہ پر جمع لوگ ”آزادی اور اسلام“کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی گئی۔
اُنکے تیسرے ساتھی حسن بھائی پاکستانی شہری تھے جنکی لاش کو پولس اپنے ساتھ لے گئی ہے۔دونوں مقامی جنگجووں کے آبائی گاوں میں ہزاروں لوگ جمع تھے اور جنازہ گاہ میں جگہ کم پڑ جانے کی وجہ سے باری باری ہزاروں لوگوں نے اُنکی نمازِ جنازہ پڑھی۔
ستورہ ترال کے جنگل میں ایک قدرتی غار میں بنی جنگجووں کی پناہ گاہ پر سرکاری فورسز نے گزشتہ روز چھاپہ مارا تھا اور یہاں تین جنگجو مارے گئے تھے جن میں مختار احمد لون اور پرویز احمد امیرآباد ترال اور پوہو پلوامہ کے رہائشی تھے۔اُنکے تیسرے ساتھی حسن بھائی پاکستانی شہری تھے جنکی لاش کو پولس اپنے ساتھ لے گئی ہے۔دونوں مقامی جنگجووں کے آبائی گاوں میں ہزاروں لوگ جمع تھے اور جنازہ گاہ میں جگہ کم پڑ جانے کی وجہ سے باری باری ہزاروں لوگوں نے اُنکی نمازِ جنازہ پڑھی۔
اس دوران ترال،پلوامہ،اونتی پورہ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں ان جنگجووں کی تعزیت میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے جبکہ یہاں سرکاری فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔جھڑپ کے جاری رہتے ہوئے گزشتہ روز لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے تھے جبکہ سرکاری فورسز کی جانب سے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کئے جانے کی کارروائی میں نصف درجن مظاہرین زخمی ہو گئے تھے۔