جنوبی کشمیر میں موٹر سائیکل اور سکوٹر ممنوع، درجنوں ضبط

فائل فوٹو

سرینگر// حزب کمانڈر بپرہان وانی کی پہلی برسی کے موقعہ پر بھاری پیمانے کے احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اور اس طرح کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لئے سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں جن میں موٹر سائیکلوں اور سکوٹروں کی ضبطی بھی شامل ہے۔ پولس نے موٹر سائیکلوں اور دو پہیئے والی دیگر گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر ضبطی شروع کی ہے تاکہ نوجوان 8 جولائی کو بُرہان وانی کی برسی پر ریلیوں کا انعقاد نہ کر پائیں۔

پولس چیف ایس پی وید نے ایک انگریزی اخبار کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دو پہیئے والی گاڑیوں کی ضبطی کا فیصبہ لیا گیا ہے تاکہ نوجوان بُرہان وانی کی برسی پر ریلیاں منعقد نہیں کرنے پائیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ترال،پلوامہ،شوپیاں،اونتی پورہ ،سرینگر اور دیگر علاقوں میں دو ایک دنوں سے پولس نے درجنوں موٹر سائیکلوں اور سکوٹروں کو ضبط کرکے مختلف پولس تھانوں میں جمع کرایا ہے اور ان گاڑیوں کے مالکوں سے 13 جولائی کے بعد ہی تھانوں سے رابطہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

پولس چیف ایس پی وید نے ایک انگریزی اخبار کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دو پہیئے والی گاڑیوں کی ضبطی کا فیصبہ لیا گیا ہے تاکہ نوجوان بُرہان وانی کی برسی پر ریلیاں منعقد نہیں کرنے پائیں۔

برہان مظفر کی برسی کے موقعہ پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں،جلسوں اور دیگر طرح کے پروگراموں کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے جمعرات کوانسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر منیر احمد خان نے بتایا کہ امن و قانون کو بنائے رکھنے اور قیام امن کیلئے جو بھی اقدامات ضروری ہیں،عملائے جائیں گے۔جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا ’’علیحدگی پسندوں اور متحدہ جہاد کونسل کی طرف سے دی گئی کال کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے‘‘۔ منیر احمد خان نے بتایا کہ ’’بض عناصر“ کو حراست میں لیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ8 جولائی کو غیر قانونی طور پر کوئی بھیڑ جمع نہ ہو۔

آئی جی کشمیر نے بتایا کہ اس سلسلے میں جنوبی اور شمالی کشمیر کے علاوہ وسطی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کے علاوہ ضلع سپر انٹنڈنٹ پولیس اور ضلع مجسٹریٹوں کو بھی ہدایت دی گئی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس روز امن و قانون کا کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو اور کسی بھی صور ت میں نقص امن کا امکان پیدا نہ ہوسکے۔ موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر سیکورٹی صورتحال کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ8 جولائی کو برہان وانی کی برسی کے موقعہ پر جنگجوئوں کی طرف سے ممکنہ حملوں کو روکنے کیلئے پولیس او فورسز تیار ہیں ۔ان کا کہنا تھا’’ عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت سے متعلق اطلاعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔

حزب کمانڈر بُرہان وانی کی پہلی برسی کے موقعہ پر جنگجو قیادت اور حُریت کانفرنس نے 7 سے 13 جولائی تک کا احتجاجی پروگرام دیا ہوا ہے جس میں 8 اور 13 جولائی کی ہڑتال بھی شامل ہے۔ سرکاری ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ اس دوران وادی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں اور اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کا احتمال ہے اور علیٰحدگی پسند تحریک کے نیا موڈ لینے کے خدشات بھی موجود ہیں۔ واضح رہے کہ معروف کمانڈر بپرہان وانی کے گزشتہ سال سرکاری فورسز کے ہاتھوں مارے جانے کے ردِ عمل میں وادی میں لگاتار چھ ماہ تک ہڑتال ہوئی تھی جبکہ سرکاری فورسز نے مثالی احتجاجی مظاہروں کا زور توڑنے کے لئے سو بھر کے قریب لوگوں کو جاں بحق اور ہزاروں کو زخمی کر دیا تھا جن میں سے سینکروں کی آنکھیں پیلٹ گن کا شکار ہوکر کُلی یا جزوی طور متاثر ہوگئی تھیں۔

معلوم ہوا ہے کہ موٹر سائیکلوں وغیرہ کی ضبطی کے علاوہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ کی سہولت بند کردینے کا فیصبہ لیا ہے تاکہ کشمیری عوام بپرہان وانی کے ساتھ نسبت ظاہر کرنے والا مواد شائع نہ کرنے پائیں۔ سرینگر میں جمعرات کی رات کو انٹرنیٹ بند کردیا گیا تھا تاہم جمعہ کی صبح یہ سہولت اچانک بحال کردی گئی تاہم جنوبی کشمیر میں ذرائع نے بتایا کہ وہاں انٹرنیٹ کی سہولت پوری تک بند کردی گئی ہے۔

’’ علیحدگی پسندوں اور متحدہ جہاد کونسل کی طرف سے دی گئی کال کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے‘‘۔

(منیر خان)

برہان مظفر کی برسی کے موقعہ پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں،جلسوں اور دیگر طرح کے پروگراموں کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر منیر احمد خان نے بتایا کہ امن و قانون کو بنائے رکھنے اور قیام امن کیلئے جو بھی اقدامات ضروری ہیں،عملائے جائیں گے۔جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا ’’ علیحدگی پسندوں اور متحدہ جہاد کونسل کی طرف سے دی گئی کال کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے‘‘۔منیر احمد خان نے بتایا کہ ایسے عناصر کو حراست میں لیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو ممکن بنایا جاسکے کہ8 جولائی کو غیر قانونی طور پر کوئی بھیڑ جمع نہ ہو۔ آئی جی کشمیر نے بتایا کہ اس سلسلے میں جنوبی اور شمالی کشمیر کے علاوہ وسطی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کے علاوہ ضلع سپر انٹنڈنٹ پولیس اور ضلع مجسٹریٹوں کو بھی ہدایت دی گئی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس روز امن و قانون کا کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو اور کسی بھی صور ت میں نقص امن کا امکان پیدا نہ ہوسکے۔ موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر سیکورٹی صورتحال کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ8 جولائی کو برہان وانی کی برسی کے موقعہ پر جنگجوئوں کی طرف سے ممکنہ حملوں کو روکنے کیلئے پولیس او فورسز تیار ہیں ۔ان کا کہنا تھا’’ عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت سے متعلق اطلاعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔

Exit mobile version