سرینگر// حزب المجاہدین کے نامور کمانڈر بُرہان وانی کی پہلی برسی کے موقعہ پر بڑے پیمانے کے احتجاجی مظاہروں اور جنگجوئیانہ حملوں کے امکان کے پیشِ نظر وادی میں زائد از بیس ہزار اضافی فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ یہاں آج رات سے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں کو بلاک کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں نے زبردست انتظامات کر رکھے ہیں اور 8جولائی کو وادی کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کی جانے والی ہیں۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں کشمیر سرکار نے گرمائی چھٹیوں کے بہانے اسکولوں اور کالجوں کو دس دن کیلئے بند کرنے کا پہلے ہی اعلان کیا ہوا ہے اور غیر متوقع طور دی گئی یہ چھٹی 6جولائی سے شروع ہوچکی ہے۔سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کاکلینڈر جنگجو تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل کی جانب سے بپرہان وانی کی برسی کے حوالے سے جاری کئے گئے احتجاجی کلینڈر کے ساتھ بڑی مطابقت رکھتا ہے
حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر بپرہان وانی کو گزشتہ سال 8جولائی کو سرکاری فورسز نے جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقہ میں مار گرایا تھا اور اُنکے مارے جانے کے خلاف وادی میں بلاناغہ چھ ماہ تک کے لئے ہڑتال ہوگئی تھی اور احتجاجی مظاہروں کے دوران سرکاری فورسز کی گولیوں سے سو بھر افراد جاں بحق اور دیگر ہزاروں زخمی ہو گئے تھے جن میں سے سینکڑوں کی آنکھیں کلی یا جزوی طور ناکارہ ہوگئی تھیں۔سرکاری ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ بُرہان وانی کی شہرت میں چونکہ اُنکے مارے جانے کے بعد بھی اضافہ ہوا ہے لہٰذا اُنکی پہلی برسی پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوسکتے ہیں اور جنگجووں کی جانب سے سرکاری فورسز پر حملوں میں شدت لائی جا سکتی ہے۔
سرینگر میں پولس کے انسپکٹر جنرل منیر احمد خان کا کہنا ہے کہ وہ حالات سے نپٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو مسترد کردیا ہے کہ پولس نے وادی میں آج سے 16جولائی تک کے لئے انٹرنیٹ بند کردینے کا فیصلہ لیا ہے تاہم مصدقہ اطلاعات کے مطابق پولس نے مواصلاتی کمپنیوں کو آج رات سے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں کو بلاک کردینے کی ہدایت دی ہوئی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پولس کو یہ خدشہ ہے کہ کشمیریوں کی طرفسے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر اشتعال انگیز مواد ڈالکر حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
”ہم نے 8جولائی اور امرناتھ یاترا کے دوران پیدا ہونے والی امن و قانون کی امکانی صورتحال سے نپٹنے کے لئے ریاست کوفورسز کی مزید 214کمپنیاں روانہ کردی ہیں“۔ (راجیو مہاریشی)
اس دوران نئی دلی میں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے داخلہ سکریٹری راجیو مہاریشی نے کہا ہے کہ مرکز نے بھی حالات سے نپٹنے کی بھرپور تیاری کی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا ”ہم نے 8جولائی اور امرناتھ یاترا کے دوران پیدا ہونے والی امن و قانون کی امکانی صورتحال سے نپٹنے کے لئے ریاست کوفورسز کی مزید 214کمپنیاں روانہ کردی ہیں“۔انہوںنے کہا کہ فورسز کے یہ دستے ریاستی پولس اور وہاں پہلے سے موجود مرکزی فورسز کے علاوہ ہیں۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں کشمیر سرکار نے گرمائی چھٹیوں کے بہانے اسکولوں اور کالجوں کو دس دن کیلئے بند کرنے کا پہلے ہی اعلان کیا ہوا ہے اور غیر متوقع طور دی گئی یہ چھٹی 6جولائی سے شروع ہوچکی ہے۔سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کاکلینڈر جنگجو تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل کی جانب سے بپرہان وانی کی برسی کے حوالے سے جاری کئے گئے احتجاجی کلینڈر کے ساتھ بڑی مطابقت رکھتا ہے اور اس وجہ سے سرکار کی بڑی نکتہ چینی ہوئی ہے۔اپوزیشن ممبران نے سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دراصل جہاد کونسل کے کلینڈر کے سامنے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے مجبوراََ اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔جہاد کونسل اور حریت کانفرنس نے وانی کی برسی کے موقعہ پر کم از کم دو دنوں کی ہڑتال کے ساتھ ساتھ دیگر طرح کے کئی احتجاجی پروگرام مشتہر کرائے ہیں۔