سرینگر// عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ وزیرِ خزانہ حسیب درابو کی نظر ریزرو بنک آف انڈیا (آر بی آئی) کی گورنری پر ہے اور اسی وجہ سے اُنہوں نے ریاست کی اٹانومی کو زک پہنچانے والا جی ایس ٹی نافذ کروانا چاہا ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کو لیکر اسمبلی میں ہوئی بحث کے دوران انجینئر رشید نے طویل اور تیز طرار تقریر کرتے ہوئے حکمران اور اپوزیشن پر یکساں حملے کئے اور کہا کہ کس طرح ان دونوں جماعتوں نے وقت وقت پر ریاست کے مفادات کا سودا کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جہاں نیشنل کانفرنس نے محاذِ رائے شماری کو دفن کرکے اندرا-عبداللہ ایکارڈ نام کا شرمناک معاہدہ کرکے کشمیری عوام کے ساتھ دھوکہ کیا وہیں پی ڈی پی بھی روز ہی لوگوں کے ساتھ نئے نئے دھوکہ کرتی جارہی ہے۔
”ہم جانتے ہیں کہ آپ آر بی آئی کے گورنر بننا چاہتے ہیں،ایسی مصدقہ اطلاعات ہیں“۔ درابو پر راست الزام لگاتے ہوئے انجینئر رشید نے اُنکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالکر کہا ”ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ (آر بی آئی کی گورنری) کشمیری مفادات کی سودابازی کرنے کے لئے آپ کا انعام ہوگا“۔ انجینئر رشید نے تاہم درابو سے کہا کہ انہیں یاد رکھنا چاہیئے کہ وہ ریاستی عوام کے مفادات وعزت نفس کی قیمت پر اس طرح کا سودا نہیں کر سکتے ہیں۔
وزیرِ خزانہ حسیب درابو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا ”ہم جانتے ہیں کہ آپ آر بی آئی کے گورنر بننا چاہتے ہیں،ایسی مصدقہ اطلاعات ہیں“۔ درابو پر راست الزام لگاتے ہوئے انجینئر رشید نے اُنکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالکر کہا ”ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ (آر بی آئی کی گورنری) کشمیری مفادات کی سودابازی کرنے کے لئے آپ کا انعام ہوگا“۔ انجینئر رشید نے تاہم درابو سے کہا کہ انہیں یاد رکھنا چاہیئے کہ وہ ریاستی عوام کے مفادات وعزت نفس کی قیمت پر اس طرح کا سودا نہیں کر سکتے ہیں۔
بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی حالیہ چھاپہ ماری کو ریاستی اٹانومی پر کاری ضرب بتاتے ہوئے انجینئر رشید نے اسکے لئے وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کو آڑھے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اُنہیں کرسی پر بنے رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ انجینئر رشید نے کہا ”محبوبہ جی آپ کو این آئی اے کی ریاست میں چھاپہ ماری کے دس گھنٹہ بعد بھی اس بارے میں کوئی خبر نہیں تھی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ این آئی اے کے کسی کو بتائے بغیر ریاست میں دندناتے پھرنے سے ریاست کی اٹانومی پر کاری ضرب پڑی ہے اور یہ مزید کمزور اور بے اعتبار ہوگئی ہے“۔ اُنہوں نے تاہم سرینگر سے دلی تک کے ارباب اقتدار کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں زمینی حقائق کا ادراک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سید صلاح الدین کے احتجاجی کلینڈر نے سرکار کو پہلے ہی سرنڈر کرنے پر مجبور کیا ہوا ہے اور این آئی اے کی چھاپہ ماری کی جیسی اُچھل کود کوئی نتیجہ بر آمد کرنے اور کسی کو ڈرانے میں ناکام رہی ہے۔
دانشور ہونے کے ضعم میں مبتلا متعصبین کو کسی کو وہابی اور سلفی وغیرہ کہکر اسلام کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ وہابی یا سلفی ہونا کوئی غلط نہیں بلکہ اعزازو وقار کی بات ہے۔
کسی کا نام لئے بغیر اُنہوں نے بھارتی ٹیلی ویژن چینلوں اور ان چینلوں کے بحث و مباحثوں میں شامل رہنے والی شخصیات کی جانب اشارے کے ساتھ اُنہوں نے کہا کہ دانشور ہونے کے ضعم میں مبتلا متعصبین کو کسی کو وہابی اور سلفی وغیرہ کہکر اسلام کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ وہابی یا سلفی ہونا کوئی غلط نہیں بلکہ اعزازو وقار کی بات ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اسلامی عقائد، اصولوں اور اصلطلاحات سے نابلد بعض لوگ ان چیزوں کے بارے میں اس طرح سے بات کرتے ہیں کہ جیسے یہ چیزیں بدنامی یا بے عزتی کا باعث ہوں۔انتہائی شور شرابا کے بیچ انہوں نے اپنی مفصل تقریر کا یہ کہکر اختتام کیا کہ اگر حق خود ارادیت اور رائے شماری کی بات کرنا کوئی جرم یا غداری ہے تو پھر سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو روئے زمین پرسب سے بڑے مجرم اور غدار ٹھہرتے ہیں۔