گیلانی لوگوں کو گمراہ،پی ڈی پی کو کامیاب کر رہے ہیں:نیشنل کانفرنس

سرینگر// جی ایس ٹی پر جاری تنازے سے متعلق بزرگ قائد سید علی شاہ گیلانی کے حالیہ بیان کو گمراہ کُن قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے اُن پر حکمران جمات پی ڈی پی کی” نازک موڈ“ پر مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ سید گیلانی ” حسب ِعادت ریاست کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں“۔

پارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کئی لیڈروں کو مشترکہ طور بتاتے ہوئے کہا گیا ہے”ریاست کی خودمختاری کی رکھوالی کیلئے نیشنل کانفرنس کو گیلانی کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہے“۔بیان میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا ہے” گیلانی اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ نیشنل کانفرنس نے 1949سے لیکر 1953تک خصوصی پوزیشن کو کوئی بھی نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی۔1953میں غیر آئینی اور غیر جمہوری طور پر شیخ عبداللہ کی برطرفی اور گرفتاری سے ہی دفعہ370کو کھوکھلا کرنے کی راہ کھل گئی اورمتواتر حکومتوں نے 1975تک دفعہ370کو کمزور سے کمزور تر کیا اور اس دوران شیخ عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کی(باقی) لیڈرشپ قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہی تھی۔اس کے بعد 1977میں نیشنل کانفرنس نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی، جب گیلانی بھی ممبر اسمبلی بنے، اور موصوف بھی اس بات کے گواہ ہیں کہ نیشنل کانفرنس نے اس کے بعد کبھی بھی ریاست کی خصوصی پوزیشن کیساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ گیلانی کی طرف سے نیشنل کانفرنس پردفعہ370کو کھوکھلا بنانے کا الزام حقائق سے بعید اور سفید جھوٹ کے مترادف ہے“۔

”موصوف کا یہ بیان جموں وکشمیر کے لوگوں میں جی ایس ٹی سے متعلق پائے جارہے خدشات سے توجہ ہٹا کر برسراقتدار جماعت پی ڈی پی کو جی ایس ٹی کے اطلاق کیلئے محفوظ راہ داری دینے کی مذموم کوشش ہے، جو حکومت جموں وکشمیر کے عوام کے احساسات اور جذبات کو روند کر نئی دلی کو خوش کرنے کیلئے یہ قانون لاگو کرنے کیلئے بے چین ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ گیلانی حسبِ عادت پھر ایک بار غیر معروف پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے بچاﺅ کیلئے آخری حربے کے بطور سامنے آئے ہیں۔ اور اس مقصد کی خاطر گیلانی کی طرف سے تاریخ کو مسخ کرنا انتہائی افسوسناک ہے، جسے بے نقاب کرنا ضروری بن گیا ہے“۔

نیشنل کانفرنس نے سید گیلانی کے حالیہ بیان،جس میں اُنہوں نے تاجر تنظیموں کو جی ایس ٹی پر جاری احتجاج سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہیں اس سے مسئلہ کشمیر سے توجہ نہ ہٹنے پائے،کو پی ڈی پی کو جی ایس ٹی معاملے میں ”محفوظ راہداری دینے کی مذموم کوشش“ بتایا ہے۔بیان میں سید گیلانی کی طرف اشارے کے ساتھ کہا گیا ہے”موصوف کا یہ بیان جموں وکشمیر کے لوگوں میں جی ایس ٹی سے متعلق پائے جارہے خدشات سے توجہ ہٹا کر برسراقتدار جماعت پی ڈی پی کو جی ایس ٹی کے اطلاق کیلئے محفوظ راہ داری دینے کی مذموم کوشش ہے، جو حکومت جموں وکشمیر کے عوام کے احساسات اور جذبات کو روند کر نئی دلی کو خوش کرنے کیلئے یہ قانون لاگو کرنے کیلئے بے چین ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ گیلانی حسبِ عادت پھر ایک بار غیر معروف پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے بچاﺅ کیلئے آخری حربے کے بطور سامنے آئے ہیں۔ اور اس مقصد کی خاطر گیلانی کی طرف سے تاریخ کو مسخ کرنا انتہائی افسوسناک ہے، جسے بے نقاب کرنا ضروری بن گیا ہے“۔بیان میں مزید درج ہے” کشمیری عوام کو اتنا بھی سادہ لوح نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہ ایسے گمراہ کن اور بے بنیاد بیانات پر یقین کریں گے جو ایک مخصوص سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کیلئے دئے گئے ہوں۔ اپنے لوگوں کے ساتھ ایماندار اور صاف گو رہنا نیشنل کانفرنس کا اصول رہا ہے اور ہم نے ایسے افراد کو کبھی بھی قبول نہیں کیا جو پی ڈی پی کی مدد کیلئے سچائی کو گھلا گھونٹے کے عادی بن گئے ہیں“۔

جی ایس ٹی میں ترمیم کئے بنا اسے ریاست میں لاگو کئے جانے کو ” ریاست کی خصوصی پوزیشن “کے منافی قرار دیتے ہوئے اور مستقبل میں اس کے سنگین نتائج کی پیشگوئی کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے”نیشنل کانفرنس کسی کو بھی ، بشمول گیلانی، لوگوں کو گمراہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ تمام فریقین کو پی ڈی پی- بھاجپا حکومت اور خصوصی پوزیشن کیخلاف اُن کے ناپاک عزائم کیخلاف آواز اُٹھانے کا حق ہے اور ریاست کی خصوصی پوزیشن کے دفاع کیلئے کسی کو گیلانی کی لائسنس کی ضرورت نہیں ہے“۔

 

Exit mobile version