جی ایس ٹی مخالف ہڑتال،کرفیو سے معمولاتِ زندگی متاثر

فائل فوٹو

سرینگر// بھارت بھر میں آج سے نافذ کئے گئے ٹیکس قانون جی ایس ٹی کے جموں کشمیر میں مجوزہ نفاذ کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کی وجہ سے آج وادی میں معمول کی سرگرمیاں متاثر رہیں جبکہ پولس نے احتجاجی تاجروں کے ایک جلوس کو روکنے کے لئے انکے کئی قائدین کو گرفتار کر لیا۔

کشمیر اکنامل الائینس اور دیگر تاجر تنظیموں نے ریاست میں جی ایس ٹی کے نفاذ کی تجویز کے خلاف کشمیر بند کی کال دی ہوئی تھی جس کے پیش نظرحکام نے سرینگر اوردیگر قصبہ جات کے حساس علاقوں میں حفاظت کے انتہائی سخت انتظامات کئے تھے ۔ شہرسرینگرکے حساس علاقوں میں گذشتہ شب ہی پولیس گاڑیوں کے ذریعے گشت کا انتظام کیا گیا تھا اور پولیس و سی آر پی ایف کے سینکڑوں اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔پولیس اسٹیشن خانیار، رعناواری،نوہٹہ،مہاراج گنج اور صفاکدل کے تحت آنے والے بیشتر علاقوں میں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کو اہم سڑکوں ،چوراہوںاور شاہراہوں پر تعینات کیاگیا تھا اور جگہ جگہ ناکے بٹھائے گئے تھے۔

وادی کے دیگر قصبہ جات بارہمولہ،بانڈی پورہ،کپوارہ،گاندربل،ہندوارہ ، پلوامہ اننت ناگ،کولگام،شوپیان، پلوامہ ،بڈگام اور دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں روز مرہ کے معمولات ٹھپ ہوکر رہ گئے ۔

اس دوران ہڑتالی کال پر شہر اور اسکے گردونواح میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں، دکانیں، تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے، پیڑول پمپ ا ور بیشترسرکاری و غیر سرکاری دفاتر وغیرہ بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی بری طرح سے متاثر رہی۔کچھ ایک جگہوں پر چھوٹی مسافر اور پرائیویٹ گاڑیاں سڑکوں پر نظر آئیں تاہم کھلے رہنے والے دفاتر میں ملازمین کی انتہائی کم تعداد موجود رہی ۔ وادی کے دیگر قصبہ جات بارہمولہ،بانڈی پورہ،کپوارہ،گاندربل،ہندوارہ ، پلوامہ اننت ناگ،کولگام،شوپیان، پلوامہ ،بڈگام اور دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں روز مرہ کے معمولات ٹھپ ہوکر رہ گئے ۔وادی بھر میں دکانیں، کاروباری ادارے، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر اوردیگر ادارے بند رہے جبکہ گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔مجموعی طور پر ہمہ گیر ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئیں اور سڑکیں بھی دن بھر سنسان نظر آئیںجس کی وجہ سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی۔البتہ کسی کسی جگہ ہڑتال کا جزوی اثر نظر آیا اور بین ضلعی شاہراہوں پر چھوٹی مسافر گاڑیاں نظر آئیں۔

دوپہر کے وقت کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کی قیادت میں تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے لالچوک میں دھرنا دینے کے بعداحتجاجی جلوس نکالا ،تاہم پولیس نے فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے جلوس کے شرکاءکو تتر بتر کردیا۔احتجاجی تاجر جی ایس ٹی کے خلاف اور دفعہ370کے تحفظ کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔اس موقعے پر محمد یاسین خان سمیت فیڈریشن کے کئی عہدیداروںکو حراست میں لیا گیا۔

یاد رہے کہ وادی میں تاجر تنظیموں اور حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے یہ کہکر جی ایس ٹی کے نفاذ پر آمادہ ہونے سے انکار کیا ہے کہ اس سے ریاست کی خصوصی پوزیشن پر آنچ آئے گی۔ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ ریاستی سرکار کو اپنا الگ جی ایس ٹی بناکر نافذ کردینا چاہیئے حالانکہ حکمران جماعت پی ڈی پی کے سینئر لیڈر،قانون دان اور سابق ریاستی وزیر مظفر حسین بیگ نے کہا کہ اگ قانون بنائے جانے سے ہندوستان میں آئینی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

 

Exit mobile version