سرینگر// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میںکئی دیہات کے لوگوں کا فوج پر رات کو بستیوں میں گھس کر ادھم مچانے کا الزام ہے جسکے خلاف آج یہاں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔اس دوران شمالی کشمیر میں ایک فوجی گاڑی کی ٹکر سے دو نوجوانوں کے شدید زخمی ہوجانے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق شوپیاں کے سعدپورہ پائین نامی گاﺅں کے لوگوں نے منگل کی صبح گھروں سے باہر آکر فورسز کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین نے سڑک پر رکاﺅٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کی آمدورفت بھی مسدود کردی اور فوج پر خوف و دہشت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ فوج اور نیم فوجی اہلکاروں نے پیر کی شب گاﺅں میں داخل ہوکرنہ صرف رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات بلکہ سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی اورکئی افراد کابلا وجہ شدید زدوکوب کیا گیا۔لوگوں نے بتایا کہ جب وہ افطار کے وقت مسجد کی طرف جارہے تھے تو فورسز اہلکاروں نے بغیر کسی اشتعال کے ان کے رہائشی مکانوں پر پتھراﺅ شروع کردیا اور راہ چلتے لوگوں کی مارپیٹ کی۔انہوں نے کہا کہ مشتعل اہلکاروں نے زبردست شور شرابا بھی کیاجس کے نتیجے میں وہاں خوف و ہراس پھیل گیا اور خواتین وبچے اپنے گھروں میں سہم کر رہ گئے ۔
مشتعل اہلکاروں نے زبردست شور شرابا بھی کیاجس کے نتیجے میں وہاں خوف و ہراس پھیل گیا اور خواتین وبچے اپنے گھروں میں سہم کر رہ گئے ۔
اسی اثناءمیں کچھ مقامی شہری مسجد میں داخل ہوئے اور وہاں نماز مغرب کے سلسلے میں پہلے سے موجود لوگوں کو صورتحال سے آگاہ کیا۔چنانچہ مسجد کے لاﺅڈ اسپیکر سے نعرے بلند ہوئے اور لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اپیل کی گئی۔اسی دوران مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد مسجد کے باہر آئی اور فورسز کے خلاف نعرے بازی کی جس کے بعد فورسز اہلکار وہاں سے نو دو گیارہ ہوگئے۔تاہم مقامی لوگوںنے الزام عائد کیا کہ مشتعل اہلکاروں نے جانے سے قبل سڑک پر کھڑی ایک موٹر سائیکل کو نذر آتش کردیا ۔منگل کو مظاہرین نے کافی دیر تک دھرنا دیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔واضح رہے کہ شوپیاں کے ہی وہیل اور ترکہ وانگام میں گزشتہ دنوں فوج نے لوگوں کے پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف چیمپینز ٹرافی کے ایک میچ میں جیت پر جشن منانے سے مشتعل ہوکر کئی لوگوں کی مارپیٹ کرنے کے علاوہ مبینہ طور گاڑیوں اور دیگر جائیدادوں کو شدید نقصان پہنچایا تھا جسکی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی تھیں۔
انہیں خون میں لت پت حالت میں ضلع اسپتال بارہمولہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت تشویشناک پاتے ہوئے انہیں سرینگر کے بڑے اسپتال کو منتقل کروادیا۔معلوم ہوا ہے کہ آصف کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کی حالت بدستور نازک بنی ہوئی ہے۔
دریں اثنا شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع سے اطلاع ہے کہ بارہمولہ قصبہ سے ہندوارہ کی طرف جانے والی شاہراہ پر چکلہ رفیع آباد کے نزدیک منگل کی دوپہر تیز رفتار فوجی گاڑی نے ایک موٹر سائیکل کو بری طرح سے اپنی زد میں لایا۔اس واقعہ میں موٹر سائیکل مکمل طور تباہ ہوگئی اور اس پر سوار دو نوجوان زخمی ہوئے جن میں شامل عاطف احمد لون ولد خضر محمد ساکن نادی ہل رفیع آباد کو شدید چوٹیں آئیں ۔انہیں خون میں لت پت حالت میں ضلع اسپتال بارہمولہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت تشویشناک پاتے ہوئے انہیں سرینگر کے بڑے اسپتال کو منتقل کروادیا۔معلوم ہوا ہے کہ آصف کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کی حالت بدستور نازک بنی ہوئی ہے۔اس واقعہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تاہم پولیس اور فورسز کی تعیناتی عمل میں لاکر صورتحال کو قابو کرلیا گیا۔پولیس نے اس واقعہ میں ایک نوجوان کے شدیداور ایک کے معمولی زخمی ہونے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک زخمی کو صورہ منتقل کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی نسبت باضابطہ طور کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔