سرینگر// جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع میں منگل کو پے درپے چار بم دھماکوں اور فائرنگ کے ایک واقعہ کے بعد وادی بھر میں سی آر پی ایف کے سبھی کیمپوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ اگلے دنوں شروع ہونے جارہی امرناتھ یارا کے لئے فوج کی اضافی پانچ بٹالین تعینات کی جارہی ہیں۔آئیندہ دنوں میں مزید حملے ہونے کے خدشات کے پیشِ نظر فورسز کو انتہائی چوکنا رہنے اور ہر طرح کی احتیاط بھرتنے کے لئے کہا گیا ہے۔
منگل کو پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع میں جنگجووں نے پے درپے چار گرنیڈ حملے کئے جن میں دو پولس اہلکاروں سمیت دس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ اسکے علاوہ منگل کی ہی شام کو جنگجووں نے اننت ناگ قصبہ میں ہائی کورٹ کے ایک سابق جج ،جسٹس(ر)مظفرعطار،کے گھر کی حفاظت پر مامور پولس اہلکاروں کی چوکی پر دھاوا بولکر فائرنگ کرکے دو اہلکاروں کو زخمی کرنے کے علاوہ یہاں سے چار رائفلیں لوٹ لی تھیں۔
سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل راجیو رائے بٹناگر کے حوالے سے ذڑائع نے کہا کہ فورس کے سبھی کیمپوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ جنگجووں نے گرنیڈ پھینکو اور فرار ہوجاو¿ کی حکمت عملی اپنائی ہے اور حالیہ ایام میں حملوں میں تیزی آئی ہے۔انہوں نے تاہم کہا ہے کہ ان حملوں میں فورسز کو کوئی زیادہ نقصان نہیں پہنچا ہے اور جتنے بھی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں انکا اچھے سے علاج ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ منگل کو پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع میں جنگجووں نے پے درپے چار گرنیڈ حملے کئے جن میں دو پولس اہلکاروں سمیت دس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ اسکے علاوہ منگل کی ہی شام کو جنگجووں نے اننت ناگ قصبہ میں ہائی کورٹ کے ایک سابق جج ،جسٹس(ر)مظفرعطار،کے گھر کی حفاظت پر مامور پولس اہلکاروں کی چوکی پر دھاوا بولکر فائرنگ کرکے دو اہلکاروں کو زخمی کرنے کے علاوہ یہاں سے چار رائفلیں لوٹ لی تھیں۔سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے تاہم کہا ہے کہ فورسز کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کے لئے تیار ہیں۔انکا کہنا ہے”ہماری فورسز کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ساتھ امن و قانون کی صورتحال کو بنائے رکھنے کی کوشش کررہی ہیں“۔
اس دوران معلوم ہوا ہے کہ پانچ ہزار جوانوں پر مشتمل فوج کی مزید پانچ بٹالینوں کو امرناتھ یاترا کی حفاظت کے لئے تعینات کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بٹالین کو سونہ مرگ کے راستے تعینات کیا جائے گا جبکہ دوسری بٹالین کو امرناتھ کے دوسرے راستے پہلگام میں تعینات کیا جائے گا جبکہ باقی تین بٹالینوں کو جموں-سرینگر شاہراہ پر تعینات کرکے یاترا پر کسی بھی جنگجوئیانہ حملے کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔