سرینگر// جموں صوبہ میں ہندوپاک کے مابین موجود لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹروں میں ماہ بھر سے دونوں ممالک کی افواج کے مابین گولہ باری کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے یہاں خوف و حراس پھیلا ہوا ہے۔گزشتہ ایک ماہ سے آر پار فائرنگ کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں طرف جانی اور مال نقصان بھی ہوا ہے۔
”ہمارے فوجی جوانوں نے فوری جوابی کارروائی عمل میں لائی اور اسی نوعیت کے ہتھیاروں سے فائرنگ کی “۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگبندی کی خلاف ورزی کا تازہ واقعہ بدھ علی الصبح 5بجے پیش آیا کہ جب پاکستانی فوج نے پونچھ کے ہی بھمبر گلی سیکٹر میں ایک بار پھر بغیر کسی اشتعال کے علاقے میںفوج کی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ شروع کردی جس سے وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کی۔فوج نے مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین گولی باری کا سلسلہ انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا۔دفاعی ذرائع نے بتایاکہ سرحد پار سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولی باری کے دوران 82ایم ایم مارٹر شیل داغے گئے اور خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے اِس پار کی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم اس سے فوج کو کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
فوج کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔یہاں بھی فوج نے جوابی کارروائی کے بطور گولی باری کی جس کے نتیجے میں سرحدی بستیوں میں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔
ترجمان نے کہا ”ہمارے فوجی جوانوں نے فوری جوابی کارروائی عمل میں لائی اور اسی نوعیت کے ہتھیاروں سے فائرنگ کی “۔ معلوم ہوا ہے کہ گولی باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے 5بجکر45منٹ تک جاری رہاجس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔گولی باری کے دوران زوردار دھماکے سنائی دئے اور سرحدوں کے نزدیک واقع بستیوں کے لوگ گھروں میں سہم کر رہ گئے۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پونچھ کے بعد راجوری میں ایل او سی کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی سرحد پار سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال گولی باری کی گئی جو کافی دیر تک جاری رہی۔ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح ساڑھے9بجے پاکستانی فوج نے بلا جواز اِس پار فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی اور مارٹر گولے داغے، تاہم فوج کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔یہاں بھی فوج نے جوابی کارروائی کے بطور گولی باری کی جس کے نتیجے میں سرحدی بستیوں میں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔قابل ذکر ہے کہ لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹروں میں اب لگاتار ماہ بھر سے گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جسکی وجہ سے ابھی تک ایل او سی کے دونوں جانب درجن بھر افراد مارے جا چکے ہیں۔