عارضی سرکاری ملازمین کا احتجاج،پولس کی زور آزمائی

سرینگر// سرینگر میں پولس نے موار کو محکمہ صحت عامہ کے عارضی ملازمین کی ایک احتجاجی ریلی کو ناکام بنانے کے لئے ان پر لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ تیز رفتار سے رنگین پانی کی دھار پھینکی اور دو سو سے زیادہ احتجاجیوں کو گرفتار کر لیا۔اس واقعہ کی وجہ سے شہر کے لالچوک اور ایکسچینج روڑ کے آس پاس افراتفری مچی رہی تاہم بعدازاں حالات معمول پر آگئے۔
محکمہ صحت عامہ میں کام کررہے عارضی ملازمین نے اپنی مستقلی کے حق میں احتجاج کے بطور سول سیکریٹریٹ سرینگر کا گھیراﺅ کرنے کا پروگرام مرتب کیا تھا۔ پروگرام کے مطابق کشمیرپی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسو سی ایشن کے بینر تلے وادی کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے پی ایچ ای عارضی ملازمین کی ایک بڑی تعداد ایکسچینج روڑ سرینگر پر واقع محکمہ کے دفتر کے احاطے میں جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔احتجاجی ڈیلی ویجروں نے جب سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کےلئے مارچ شروع کیا تو وہاں پہلے سے موجود پولیس کی بھاری جمعیت نے جلوس کو روک کر آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔

احتجاجی ملازمین آگے جانے پر بضد رہے اور پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان زوردار ہاتھا پائی بھی ہوئی۔صورتحال کو قابو سے باہر ہوتا دیکھ پولیس نے احتجاجی ملازمین پر لاٹھیاں برسائیں اور ان کا تعاقب کیا۔اس موقعہ پرایکسچینج روڑ اور گردونواح کے بازاروں میں افرا تفری پھیل گئی جبکہ راہگیروں کو اِدھر اُدھر بھاگتے دیکھا گیا۔

اس موقعہ پر احتجاجی ملازمین آگے جانے پر بضد رہے اور پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان زوردار ہاتھا پائی بھی ہوئی۔صورتحال کو قابو سے باہر ہوتا دیکھ پولیس نے احتجاجی ملازمین پر لاٹھیاں برسائیں اور ان کا تعاقب کیا۔اس موقعہ پرایکسچینج روڑ اور گردونواح کے بازاروں میں افرا تفری پھیل گئی جبکہ راہگیروں کو اِدھر اُدھر بھاگتے دیکھا گیا۔ملازمین اور پولیس کے درمیان محاذ آرائی کا سلسلہ کچھ دیر کےلئے جاری رہااوربالآخر احتجاجی ڈیلی ویجروں کو تتر بتر کرنے کےلئے طاقت کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ پولیس نے پہلے احتجاجی عارضی ملازمین پر بے تحاشا لاٹھیاں برسائیں جس کے دوران احتجاجی ڈیلی ویجر چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی صورت میں اِدھر اُدھر بکھر گئے تاہم انہوں نے نعرے بازی جاری رکھی اور پولیس نے انہیں ہانکنا شروع کیا۔

بھاگم بھاگ کے بیچ مولانا آزاداور ایکسچینج روڑ پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی بری طرح سے متاثر ہوئی اور اسی اثناءمیں پولیس نے احتجاج کررہے ڈیلی ویجروں پر لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ خصوصی گاڑیوں(واٹر کینن) کے ذریعے بینگنی پانی کے تیز دھار پھینکے جبکہ احتجاجی ملازمین کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں۔عینی شاہدین کے مطابق متعدد ملازمین کو گھسیٹ کر گاڑیوں میں سوار کرکے مختلف پولیس تھانوں میں بند کردیا گیا۔پولیس کارروائی کے دوران درجنوں ملازمین کو حراست میں لیا گیا اور متعدد زخمی ہوگئے ۔

ملازمین اپنے جائز حقوق کی بازیابی کےلئے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں17جون کو احتجاج کے بطور اسمبلی کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔

کشمیرپی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسو سی ایشن کے صدر نے بتایا کہ پولیس نے مجموعی طور قریب250عارضی ملازمین کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن کوٹھی باغ، مائسمہ اور شیر گڑھی منتقل کیا ۔انہوں نے کہا کہ بے تحاشا لاٹھی چارج کے نتیجے میںدو درجن سے زائدملازمین زخمی ہوگئے ۔انہوں نے اس بات پر غم و غصے کا اظہار کیا کہ سابقہ حکومت سالہال سال سے مختلف محکموں میں کام کررہے مستحق عارضی ملازمین کی مستقلی میں رکاﺅٹ بنی رہی اور اب موجودہ سرکار پر اسی روش کو آگے بڑھارہی ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت کو اسمبلی میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرکے 1994کے بعد تعینات کئے گئے ملازمین کی مستقلی عمل میں لانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ملازمین اپنے جائز حقوق کی بازیابی کےلئے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں17جون کو احتجاج کے بطور اسمبلی کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔

Exit mobile version