سرینگر// وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں آئے طوفانی بادوباراں اور تیز آندھی کی وجہ سے کئی میوہ باغات میں تباہی مچ گئی ہے اور مکانوںکو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کا ترسیلی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔اس دوران جموں -سرینگر شاہراہ پر جارہی ایک گاڑی کے اوپر بھاری بھرکم درخت گرنے سے یہ گاڑی چپٹی ہوگئی تاہم اس میں سوار دو افراد معجزاتی طور بچ گئے تاہم بجبہاڑہ میں ایک خانہ بدوش خاندان کے خیمے پر درخت گر آنے سے ایک کمسن بچی کے لقمہ اجل ہونے کی خبر ہے۔
بجبہاڑہ کے کرہ کدل کے قریب ایک بکروال خاندان کے خیمے پر درخت گر آنے کی وجہ سے ایک کمسن بچی لقمہ اجل بن گئی ہے۔
پیر اورمنگل کی درمیانی شب اور منگل علی الصبح وادی بالخصوص وسطی اور جنوبی کشمیرکے بیشتر علاقوں میں بارشوں کے ساتھ ساتھ تیز آندھی چلی اوریہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا تاہم بعد میں اسکی شدت کم ہوگئی۔ خوفناک آواز کے ساتھ چلنے والی ان ہواﺅں سے خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں کے اندر سہم کر رہ گئے ۔اس طرح کی اطلاعات سوپور، ہندوارہ، کپوارہ، رفیع آباد، بانڈی پورہ، ٹنگمرگ، گاندربل اور بڈگام کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد، پلوامہ، شوپیان اور کولگام اضلاع سے بھی موصول ہوئی ہیں۔
تیز آندھی کی وجہ سے بہت سارے درخت جڑ سے اُکھڑ گئے جبکہ بعض مقامات پر درختوں کی شاخیں ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہوئیں اور سفیدے کے درخت بجلی کی ترسیلی لائنوں پر گر گئے۔طوفانی ہواﺅں سے کئی رہائشی مکانات اور دیگر عمارات کی چھتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ اسکے علاوہ میوہ باغات میں بھی بھاری تباہی ہوئی اورمیوہ درختوں کی ایک بڑی تعداد یاجڑوں سے اکھڑ گئی یا انکی شاخیں ٹوٹ گئیں۔معلوم ہوا ہے کہ اس صورتحال کی وجہ سے متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں کیونکہ درخت گرنے کی وجہ سے کئی جگہوں پر بجلی کی ترسیلی لائنیں زمین بوس ہوچکی ہیں۔یہ ہوائیں شمالی کشمیر سے ہوتے ہوئے سرینگر کے بعد جنوبی کشمیر میں داخل ہوئیںاور تب تک ان کی شدت کافی حد تک تیزی آئی تھی۔مجموعی طورطوفانی ہواﺅں نے بیشترعلاقوں میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔
اونتی پورہ میں سرینگر جموں شاہراہ پر سفیدے کا ایک بھاری بھرکم درخت اچانک شاہراہ پر چل رہی یک سینٹروکار پر آگراجس سے گاڑی پوری طرح چپٹی ہوگئی تاہم اس میں سوار دو افراد معجزاتی طور بچ گئے۔
جنوبی کشمیر کے ہی اونتی پورہ میں سرینگر جموں شاہراہ پر سفیدے کا ایک بھاری بھرکم درخت اچانک شاہراہ پر چل رہی یک سینٹروکار پر آگراجس سے گاڑی پوری طرح چپٹی ہوگئی تاہم اس میں سوار دو افراد معجزاتی طور بچ گئے۔ان دونوں کو حالانکہ معمولی چوٹیں آئی ہیں جنکے علاج کے لئے انہیں پاس کے اسپتال لیجایا گیا ہے۔اس واقعہ کے بد شاہراہ پر بڑی دیر تک ٹریفک کی نقل و حمل مسدود ہوگئی اور لمبا جام لگ گیا تاہم بدازاں متعلقہ اہلکاروں نے درخت کو ہٹانے کا انتظام کرکے شاہراہ پر ٹریفک بحال کردیا۔
جنوبی کشمیر کے ہی اسلام آباد سے اطلاع ہے کہ فیروز احمد حجام ولد غلام رسول ساکن لارنو کوکرناگ نامی شہری منگل کی صبح اُس وقت بری طرح سے زخمی ہوگئے کہ جب وہ دو منزلہ مکان سے نیچے گرگئے۔پیشہ سے درزی فیروز احمداچھہ بل اڈہ اننت ناگ میں اپنی دکان کی چھت سے داخل ہونے والے بارشوں کے پانی کو روکنے کےلئے ترپال بچھا رہے تھے کہ اس دوران وہ طوفانی ہواﺅں کے نتیجے میں سیڑھی کا توازن برقرار نہ رکھ سکا ۔وہ دو منزلوں سے نیچے گرا اور شدید زخمی حالت میں پہلے ضلع اسپتال اسلام آباد اور بعد میں سرینگر منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق بجبہاڑہ کے کرہ کدل کے قریب ایک بکروال خاندان کے خیمے پر درخت گر آنے کی وجہ سے ایک کمسن بچی لقمہ اجل بن گئی ہے۔