سرینگر// ممبر اسمبلی اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے ایک اور متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سکھ لیڈروں نے تقسیم کے وقت عقل سے کام لیا ہوتا توآج بر صغیر کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان میں سکھ ہی نہیں بلکہ مسلمان اور دیگر سبھی اقلیتیں قتلِ عام کا شکار ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں کیونکہ ”ہندو فسطائی طاقتوں“نے پہلے ہی 2021تک ملک کو اقلیتوں سے آزاد کرنے کی دھمکی دی ہوئی ہے۔
تاہم اُنکی سیاست مین اسٹریم کے سیاستدانوں کی بجائے علیٰحدگی پسندوں کے جیسی ہے اور وہ اسمبلی میں دیگر ساتھیوں یا پارٹیوں کے برعکس نئی دلی کی نہ صرف کھلے عام تنقید کرتے ہیں۔
امرتسر میں گولڈن ٹمپل میں ہوئے آپریشن بلیو اسٹار کی برسی کے موقعہ پر سکھ فرقہ کے ساتھ ہمدردی جتاتے ہوئے اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ہے ” ہر اقلیت ، نہ انہیںآپریشن بلیو سٹار کا ” آپریشن بلیو سٹار اُن چند نام نہاد سکھ لیڈروں جنہوں نے قیام پاکستان کے وقت سردار پٹیل اور جواہر لعل نہرو کی باتوں میں آکر پاکستان اور مسلم لیگ کے خلاف ہر محاذ پر مہم چھیڑی تھی کی ہندوستان کے تئیں وفاداری کا صلہ تھا“۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر سکھ قائدین نے تقسیم کے وقت”عقل سے کام لیا ہوتا“تو آج بر صغیر کی جغرافیہ کچھ اور ہوتی اور ساتھ ہی سکھوں کو 6جون کا ”منحوس دن“بھی نہیں دیکھنا پڑا ہوتا۔
یاد رہے کہ خالصتان تحریک کے کمانڈر اور سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈراں والا اور انکے ساتھیوں کو مار گرانے کے لئے تینتیس سال قبل آج ہی کے دن فوج نے سکھوں کی سب سے بڑی زیارت گاہ گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کردی تھی جسکے دوران بھنڈراں والا کے ساتھ ساتھ دیگر سینکڑوں سکھ مارے گئے تھے اور دربار صاحب کی بے حُرمتی ہوئی تھی۔
انجینئر رشید نے مزیدکہا ہے” اس اہم سوال کا جواب دیا جانا چاہیئے کہ آخر دربار صاحب امرتسر کو خون میں کیوں نہلایا گیاتھا“۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں سبھی اقلیتوں کو قتل عام کا شکار ہونے کا خطرہ لاحق ہے اور 6جون(آپریشن بلیو اسٹار کی برسی)اقلیتوں کو یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ انہیں ”ہندو فسطائی طاقتوں“کے خلاف کھڑا ہونا ہے کہ جو طاقتیں پہلے ہی 2021تک پورے ہندوستان سے تمام اقلیتوں کو ختم کرکے اسے ایک ہندو راشٹر بنانے کی دھمکی دے چکی ہیں۔
خالصتان تحریک کے کمانڈر اور سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈراں والا اور انکے ساتھیوں کو مار گرانے کے لئے تینتیس سال قبل آج ہی کے دن فوج نے سکھوں کی سب سے بڑی زیارت گاہ گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کردی تھی جسکے دوران بھنڈراں والا کے ساتھ ساتھ دیگر سینکڑوں سکھ مارے گئے تھے
انجینئر رشید شمالی کشمیر کے حلقہ انتخاب لنگیٹ سے لگاتار دوسری بار جیت کر ریاستی اسمبلی میں ہیں ۔ تاہم اُنکی سیاست مین اسٹریم کے سیاستدانوں کی بجائے علیٰحدگی پسندوں کے جیسی ہے اور وہ اسمبلی میں دیگر ساتھیوں یا پارٹیوں کے برعکس نئی دلی کی نہ صرف کھلے عام تنقید کرتے ہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ریاستی عوام کے حقِ خود ارادیت کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔