بھارت این آئی اے کی ڈھال کے پیچھے چھُپنے لگا:حُریت

سرینگر// قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی چھاپہ ماریکے جاری رہنے کی صورت میں احتجاجی مظاہرے کرانے کی دھمکی دیتے ہوئے جموں کشمیر کی علیٰحدگی پسند قیادت نے کہا ہے کہ مرکزی سرکار انہیں سرنڈر ہونے پر مجبور کرنا چاہتی ہے جسکے لئے وہ،بقولِ انکے،تاہم کبھی تیار نہیں ہونگے۔

تحقیقاتی ایجنسی این ائی اے (NIA)کی طرف سے بعض” آزادی پسند “لیڈروں اور کئی دوسرے لوگوں کے گھروں پر چھاپے ڈالنے کی کارروائی پر سخت ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے بزرگ لیڈر سید علی شاہ گیلانی،یٰسین ملک اور مولوی عمر فاروق نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے” کشمیری قوم کے اتحادواتفاق اور جبری قبضے کے خلاف واضح اعلانِ برات نے دلی کے پالیسی سازوں کو بوکھلاہٹ کا شکار بنادیا ہے اور اب انہوں نے آزادی پسند لیڈروں کے خلاف سازشوں کا ایک جال تیار کیا ہے، جس کے تحت انہیں تنگ اور ہراساں کرنے اور ان پر جھوٹے الزامات دھرنے کی کوششیں رو بہ عمل لائی جارہی ہیں“۔

کشمیر سے متعلق اس بیانیہ کو تبدیل کرانے کے لیے اب(بھارت نے) ایک نیا محاذ کھولاہے اور وہ اپنی فوج کے جنگی جرائم کو چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے آزمانے پر آگیا ہے۔

بیان میں مزید درج ہے ” بھارتی فوج جموں کشمیر میں جن سنگین قسم کے جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے، ان کا ایک عکس سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع سے دنیا تک پہنچنا شروع ہوگیا ہے اور نہتے شہری کو جیپ سے باندھ کر انسانی ڈھال کے طور استعمال کرنے اور نوجوانوں کو حراستی تشدد کا نشانہ بنانے کے ویڈیوز عام ہونے سے کشمیر کی سنگین صورتحال سے متعلق ایک بیانیہ زیرِ بحث آنے لگا ہے۔کشمیر سے متعلق اس بیانیہ کو تبدیل کرانے کے لیے اب(بھارت نے) ایک نیا محاذ کھولاہے اور وہ اپنی فوج کے جنگی جرائم کو چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے آزمانے پر آگیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے (NIA)کے چھاپے اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اس کے ذریعے سے آزادی پسند لیڈرشپ کی کردار کشی کرنے اور اس کو خوف زدہ اور مرعوب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، تاکہ وہ اپنی مبنی بر حق جدوجہد سے دستبردار ہوجائے اور جبروزیادتیوں کے خلاف آواز اٹھانا بند کرے“۔بیان میں مرکزی سرکار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے” آپ کی نت نئی سازشوں اور چالوں سے کشمیری قیادت کو سرینڈر کرانے پر مجبور کیا جاسکتا ہے اور نہ اس طرح سے تنازعہ کشمیر کی حیثیت اور ہئیت کو تبدیل کیا جانا ممکن ہے۔ یہ ایک پاگل پن ہے، جس کی کوئی منزل نہیں ہے“۔

لوگ اس مہم جوئی کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور پھر اس وقت حالات کو قابو کرنا کسی کے بھی بس میں نہیں ہوگا“۔

ان لیڈروں نے خبردارکرتے ہوئے کہا ہے” ریاستی دہشت گردی کا یہ کھیل جاری رہا اور تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کو ایک جنگی حربے کے طور استعمال کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جن کے لیے کُلی طور پر حکومت ذمہ دار ہوگی۔ لوگ اس مہم جوئی کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور پھر اس وقت حالات کو قابو کرنا کسی کے بھی بس میں نہیں ہوگا“۔

واضح رہے کہ این آئی اے نے حوالہ کے ذرئعہ مبینہ طور حریت لیڈروں کو ملنے والی رقومات اور انکے تصرف کا پتہ لگانے کے لئے آج سرینگر میں کم از کم چودہ مقامات پر بعض علیٰحدگی پسند لیڈروں اور نامور کاروباری شخصیات کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔

Exit mobile version