سرینگر// جنوبی کشمیر کے ترال قصبہ میں حزب کمانڈر سبزار بٹ اور اُنکے ساتھی فیضان مظفر کے مارے جانے کے ماتم میں جمعہ کو لگاتار ساتویں روز بھی ہڑتال رہی جبکہ سوپور میں جاں بحق ہوئے جنگجووں کی یاد میں دوسرے دن بھی ہڑتال جاری تھی۔اس دوران وادی بھر میں احتضاجی جلوس نکلے اور پولس و مظاہرین کے مابین شدید نوعیت کی جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں زائد از نصف درجن افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ظاہرین نے جو نہی لالچوک کی جانب پیش قدمی کی ، فورسز نے انہیں تتر بتر کرنے کیلئے شلنگ کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوئے اور فورسز پر پتھرا ﺅکرنے لگے۔
ترال میں جاری ہڑتال جمعہ کو ساتویں روز میں داخل ہوئی جس کی وجہ سے علاقے میں روز مرہ کی زند گی بری طرح متاثر رہی۔ذرائع کے مطابق علاقے میں سبھی دکانیں بند ہیں اور سڑکیں بہت حد تک سنسان پڑی ہیں جبکہ پورا ماحول ماتمی ملوم ہوتا ہے۔سبزار بٹ کو اپنے کمسن ساتھی فیضان مظفر کے سمیت گزشتہ جمعہ کو سرکاری فورسز نے گھیر لیا تھا اور سنیچر کی صبح کو وہ دونوں مارے گئے تھے جب سے یہاں ہڑتال جاری ہے۔
سوپور کے نتھی پورہ گاﺅں میں جھڑپ کے دوران جاں بحق ہوئے دونوں مقامی عساکرکے آبائی دیہات سمیت پورے علاقہ زینہ گیرمیں جمعہ کے روزتعزیتی ہڑتال رہی۔درجنوںچھوٹے بڑے دیہاتوں پرمحیط علاقہ زینہ گیرکے سبھی قصبوں ودیہات میں بازارمکمل طورپربندرہے جبکہ سوپورسے علاقہ زینہ گیرکے مختلف علاقوں کیلئے چلنے والی مسافربردارٹرانسپورٹ سروس بھی معطل رہی۔ جمعہ کوعلی الصبح دونوں مقامی جنگجونوجوانوں کے مقبروں پرخصوصی دعائیہ اورفاتحہ خوانی مجالس کااہتمام بھی ہوا،اوربڑی تعدادمیں لوگ شامل ہوئے۔اس دوران جمعہ کوصبح سے ہی بڑی تعدادمیں مردوزن مذکورہ جنگجووں کے گھر پُرسہ دینے کے لئے اُنکے آبائی گاوںبراٹھ کلان اوربومئی کارُخ کرتے نظرآئے۔
اس دوران نمازِ جمعہ کے بعد وادی بھر میںاحتجاجی مظاہرے ہوئے جنہیں روکے جانے کے بعد نوجوانوں نے سرکاری فورسز پر سنگ بھی برسائے۔سرینگر کی مرکزی جامع مسجدسرینگر میں نماز ِجمعہ کے بعد نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں میں بھارت مخالف پوسٹر لئے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں روکا جس سے مشتعل ہوکراُنہوں نے سرکاری فورسز پر شدید پتھراو کیا۔
اس دوران جمعہ کوصبح سے ہی بڑی تعدادمیں مردوزن مذکورہ جنگجووں کے گھر پُرسہ دینے کے لئے اُنکے آبائی گاوںبراٹھ کلان اوربومئی کارُخ کرتے نظرآئے
سرکاری فورسز نے دیگر ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ مرچی گیس کے گولے داغے تاہم نوجوان دیر گئے تک سنگبازی کرتے رہے۔نوہٹہ ،گوجوارہ ،صراف کدل اور اِسکے گرد ونواح کے علاقوں میں کئی گھنٹوں تک نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جسکی وجہ سے یہاںمعمو ل کی سرگرمیاں متاثر ہوگئیں۔
اس دوران شمالی کشمیر کے کپوارہ،سوپور،حاجن،بانڈی پورہ اور جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں کئی مقامات پر لوگوں کی جانب سے احتجاجی جلوس نکلانے اور پھر مظاہرین و سرکاری فورسز کے مابین جھڑپیں ہونے کی اطلاع ہے۔نمائندہ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مرکزی جا مع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرین نے آزادی کے حق میں پہلے نعرہ بازی کی اور بعد میں جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے جو نہی لالچوک کی جانب پیش قدمی کی ، فورسز نے انہیں تتر بتر کرنے کیلئے شلنگ کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوئے اور فورسز پر پتھرا ﺅکرنے لگے۔ذرائع کے مطابق سرکاری فورسز نے دیگر ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ متنازعہ اور بدنامِ زمانہ پیلٹ گن کا استعمال کیا جس سے کم از کم نصف درجن افراد زخمی ہوگئے ہیں۔