ارون جیٹلی نے خود کو بہت چھوٹا ثابت کردیا ہے:انجینئر

لنگیٹ// عوامی اتحاد پارٹی کے صدر اور ممبرِ اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے وزیر دفاع ارون جیٹلی کے یہ کہنے کو، کہ کشمیر میں جنگی حالات ہیں لہٰذا فوج کو کچھ بھی کرنے کی آزادی ہے،افسوسناک اور نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر دفاع نے اپنا قد چھوٹا کر دیا ہے۔انہوں نے انسانی ڈھال بناکر استعمال کئے گئے ایک کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کے لئے انصاف کی لڑائی لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈار کو انصاف دلانے کی خاطر وہ ہر ممکن راستہ اپنائیں گے۔

نئی دلی نے عالمی قوانین کو روندکرعالمی برادری کی بھی پرواہ نہیں کی ہے اور اسے اب وردی پوش فورسز کے ان مجرموں کو ہیرو بناکر پیش کرنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی ہے کہ جنہیں بصورت دیگر انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیئے تھا۔

مونہ بل لنگیٹ میں جمعرات کو لوگوں کے ساتھ بات چیت کے دوران انجینئر رشید نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے” متعصب ذرائع ابلاغ،ٹی وی اینکروںاورسیاسی و دفاعی تجزیہ نگاروں کی کشمیریوں کے خلاف زہر افشانی سے متاثر ہوکر ایک ایسی بات کہی ہے کہ جو انکے منصب کو زیب نہیں دیتی ہے“۔انہوں نے کہا کہ ارون جیٹلی نے اس زہر افشانی اور متعصبانہ سوچ سے متاثر ہونے میں شرم محسوس کئے بغیر بیان دیکر دراصل خود اپنے قد کو چھوٹا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا بیان دیکر وزیر دفاع نے ایک طرح سے ان سبھی قاتلوں اور جنگی مجرموں کو برات کی سنداجرا کردی ہے کہ جو 1990سے ہی کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑتے آرہے ہیں۔

انجینئر رشید نے کہا کہ وزیر دفاع کا قابل اعتراض بیان جموں کشمیر میں تعینات فورسز کو کشمیریوں کو مزید ذلیل کرنے اور ان پر تشدد کرنے کی کھلی چھوٹ کا پروانہ ہے اور اب کشمیریوں کے حقوق کو مزید سلب کئے جانے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ نئی دلی نے عالمی قوانین کو روندکرعالمی برادری کی بھی پرواہ نہیں کی ہے اور اسے اب وردی پوش فورسز کے ان مجرموں کو ہیرو بناکر پیش کرنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی ہے کہ جنہیں بصورت دیگر انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیئے تھا۔

ایسا بیان دیکر وزیر دفاع نے ایک طرح سے ان سبھی قاتلوں اور جنگی مجرموں کو برات کی سنداجرا کردی ہے کہ جو 1990سے ہی کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑتے آرہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اگرچہ حصول انصاف مشکل ہوگیا ہے تاہم وہ تب بھی میجر گگوئی کا شکار بننے والے فاروق احمد ڈار کے لئے انصاف پانے کی ہر کوشش کریںگے اور اس حوالے سے وہ جلد ہی نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے والے ہیں۔انجینئر رشید نے کہا کہ وہ این ایچ آرسی میں عرضی دائر کرینگے تاکہ سچ سامنے آئے اور بھارتی ذرائع ابلاغ ،سیاستدانوں اور جانبدار و متعصب تجزیہ نگاروں کا پروپیگنڈہ بے اعتبارو بے نقاب ہوجائے۔

Exit mobile version