سرینگر// وسطی کشمیر کے بڈگام علاقہ میں میجر گگوئی کی جانب سے ایک جیپ کے ساتھ باندھ کر انسانی ڈھال کے بطور استعمال کئے گئے فاروق احمد ڈار نامی نو جوان نے انصاف کے لئے انسانی حقوق کے کمیشن میں فریاد کی ہے۔اس دوران کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے انسانی حقوق کے کمیشن میں شکایت درج ہونے کے باوجود میجر گگوئی کو اعزاز سے نوازے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن کے چیرمین سے ”ٹھوس کارروائی“یا استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فاروق ڈار نے انسانی حقوق کے کمیشن میں شکایت درج کی ہے کہ انہیں میجر گگوئی نے جانوروں کی طرح رسی سے باندھ کر گھمایا ہے اور انکی ہڈی پسلی ایک کردی گئی ہے جبکہ انکی عزت نفس کو بھی ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔ڈار نے میجر گگوئی کو سزا دئے جانے کی بجائے انعام سے نوازے جانے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسکے خلاف فریاد کی ہے۔
” میں ہندوستان کی عوامی عدالت کے سامنے یہ تجویز رکھتا ہوں کہ جنرل بپن راوت کے فیصلے کے بعد قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیرمین جسٹس ایچ۔ ایل ۔دتو کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں یا کمیشن کے وقار کو بحال کرنے کےلئے جلد سے جلد کوئی ٹھوس قدم اٹھائیں“
فوج کی راشٹریہ رائفلز کے ایک میجر،لیتُل گگوئی،نے9اپریل کو وسطی ضلع بڈگام میں فاروق احمد ڈار نامی ایک شخص کو جیپ کے بانَٹ پر بٹھا کر انہیں رسیوں سے باندھ دیا تھا اور پھر 27کلومیٹر لمبے راستے پر انہیں انسانی ڈھال کے بطور استعمال کیا تھا جسکا ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا تھا۔جموں کشمیر پولس نے اس معاملے میں میجر گگوئی کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہوئی ہے جبکہ فوج نے اس معاملے کا سچ جاننے کے لئے کورٹ آف انکوائری بٹھانے کا اعلان کرنے کے باوجود میجر گگوئی کو اعزاز سے نوازا ہے۔
اس دوران کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے بھی اس حوالے سے انسانی حقوق کے کمیشن سے شکایت کی ہے اور میجر گگوئی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔سیف الدین سوز نے کہا”میں نے قومی انسانی حقوق کمیشن (NHRC)نئی دہلی کو 16اپریل 2017ئ کو اپنے ایک بیان کے ذریعے کہا تھا کہ آرمی کے ایک افسر نے ایک معصوم نوجوان فاروق احمد ڈار کو بڈگام میں اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان بچانے کےلئے جیپ کے بانٹ پر باندھ کر ڈھال بناکر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کی ہے اور اس سے خود فوج کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا ہے“۔انہوں نے کہا ہے” اب جبکہ فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے ایک خاص تقریب میں میجر گگوئی کو اعزاز سے نوازا میں نے کمیشن کے سامنے پھر سے ایک شکایت درج کرائی کہ میری شکایت کی جسکے جواب میں ڈاکٹر ایس ۔این ۔موہنتی آئی اے ایس ، سیکریٹری نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے مجھے فون کر کے بتایا کہ میری تازہ شکایت کو کیس نمبر 66/9/2/2017 کے ساتھ ملا دیا گیا ہے“۔
فاروق ڈار نے انسانی حقوق کے کمیشن میں شکایت درج کی ہے کہ انہیں میجر گگوئی نے جانوروں کی طرح رسی سے باندھ کر گھمایا ہے اور انکی ہڈی پسلی ایک کردی گئی ہے جبکہ انکی عزت نفس کو بھی ٹھیس پہنچائی گئی ہے
سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ انہوں نے کمیشن کو ایک اور خط لکھ کر بتایا ہے کہ اب جبکہ میجر گگوئی کو نوازا جاچکا ہے”(انسانی حقوق کا) کمیشن کچھ بھی نہیں کر سکتا) ۔وہ کہتے ہیں” میں ہندوستان کی عوامی عدالت کے سامنے یہ تجویز رکھتا ہوں کہ جنرل بپن راوت کے فیصلے کے بعد قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیرمین جسٹس ایچ۔ ایل ۔دتو کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں یا کمیشن کے وقار کو بحال کرنے کےلئے جلد سے جلد کوئی ٹھوس قدم اٹھائیں“۔