فاروق عبداللہ کی گورنر ووہرا کے ساتھ معنیٰ خیز ملاقات

سرینگر//وادی کشمیر کی مخدوش صورتحال اور ریاست میں گورنر راج نافذ کئے جانے کی افواہوں کے بیچ منگل کو اپوزیشن نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹرو فاروق عبداللہ نے گورنر این این ووہرا کے ساتھ معنیٰ خیز ملاقات کی ہے۔ایک سرکاری ترجمان نے بتایا ” ممبر پارلیمنٹ ، سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج راج بھون سرینگر میں گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔اس دوران اُنہوںنے ریاست کی داخلی اور خارجی سلامتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اُنہوں نے ریاست میں امن اور معمول کے حالات بحال کرنے کےلئے کئے جانے والے لازمی اقدامات کو بھی زیر بحث لایا“۔

نیشنل کانفرنس اور راج بھون کے بڑھتے ہوئے رابطوں کو مبصرین دلچسپی سے دیکھتے ہیں اور اس سب میں خاص خبروں کے ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ ایسے وقت پر گورنر سے ملاقی ہوئے ہیں کہ جب وادی کشمیر میں ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے طلباءکی احتجاجی تحریک جاری ہے اور جنگجوئیت کے ساتھ ساتھ تشدد کے دیگر واقعات کا دائرہ بھی وسیع ہوتا جارہا ہے اور لائن آف کنٹرول پر ہندوپاک کی افواج کے مابین کشیدگی بھی بڑھتی جارہی ہے۔ایسے میں وادی کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست میں گورنر راج کے نفاذ کو واحد راستہ سمجھا جاتا ہے۔

خفیہ ایجنسیوں اور سکیورٹی اداروں نے وزارتِ داخلہ کو جموں کشمیر میں گورنر راج کے نفاذ کی تجویز دی ہوئی ہے۔ خود فاروق عبداللہ نے گزشتہ ہفتے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ریاست میں گورنر راج نافذ ہونے سے صورتحال میں سدھار کی امید کی جاسکتی ہے۔

ابھی حال ہی ایک انگریزی اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں اور سکیورٹی اداروں نے وزارتِ داخلہ کو جموں کشمیر میں گورنر راج کے نفاذ کی تجویز دی ہوئی ہے۔ خود فاروق عبداللہ نے گزشتہ ہفتے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ریاست میں گورنر راج نافذ ہونے سے صورتحال میں سدھار کی امید کی جاسکتی ہے۔اُنہوں نے کہا تھا کہ ایسے میں عوامی غصے کو ٹھنڈا کرنے کے علاوہ انتظامیہ میں سیاسی مداخلت کو ختم کرکے بہتر انتظامیہ فراہم کی جا سکتی ہے جو صورتحال کو بہتر کرنے میں ایک مدد گار اقدام ثابت ہو سکتا ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر فاروق کے فرزند اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی راج بھون میں گورنر ووہرا کے ساتھ ملاقات کی تھی۔نیشنل کانفرنس اور راج بھون کے بڑھتے ہوئے رابطوں کو مبصرین دلچسپی سے دیکھتے ہیں اور اس سب میں خاص خبروں کے ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔

Exit mobile version