کولگام میں طلباءکااحتجاج،پیلٹ سے کئی زخمی

کولگام//ڈگری کالج کولگام کے طلباءکی سرکاری فورسز کے ساتھ ہوئی جھڑپوں کے دوران پیلٹ گن کا شکار ہوکر قریب ایک درجن طلباءزخمی ہوگئے ہیں جن میں سے کم از کم ایک طالبِ علم کی آنکھ متاثر ہوگئی ہے۔اس دوران جھڑپوں کی کوریج کے دوران دور درشن کے ایک کیمرہ مین بھی پیلٹ گن کی زد میں آکر زخمی ہوئے ہیں جبکہ اشک آور گیس کی گھٹن سے کئی طالبات بے ہوش ہوگئیں۔کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے آج جمعہ کے لئے ڈگری کالج کو بند کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قصبے میں حالات تب بگڑ گئے کہ جب ڈگری کالج کے طلباءنے ایک احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی اور پولس و دیگر فورسز نے اُنہیں اجازت نہ دتے ہوئے روکنے کی کوشش کی۔ان ذرائع کے مطابق دوپہر تک قصبے میں سب کچھ معمول کے مطابق تھا اور کالج میں بھی درس تدریس کا کام روز ہی کی طرح جاری تھا کہ جب بعض طلباءنے نعرہ بازی شروع کرکے ایک جلوس نکالنے کی کوشش کی۔پولس و دیگر سرکاری فورسز نے طلباءکو روکنے کی کوشش کی تو وہ مشتعل ہوکر کالج کے نزدیک ہی واقع سرکاری فورسز کے ایک بنکر پر پتھر پھینکنے لگے۔عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ سرکاری فورسز نے پہلے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور پھر اچانک ہی اُنہوں نے متنازعہ پیلٹ گن کے دہانے کھول دئے جسکی زد میں آکر درجن بھر طلباءزخمی ہوگئے۔

”ہم نے اچانک ہی آنسو گیس چھوڑے جانے کی خوفناک آوازیں سُنیں،دیکھا تو کالج کے بچوں اور سرکاری فورسز میں جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں“

کالج کے ایک اُستاد نے بتایا”ہم نے اچانک ہی آنسو گیس چھوڑے جانے کی خوفناک آوازیں سُنیں،دیکھا تو کالج کے بچوں اور سرکاری فورسز میں جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں“۔اُنہوں نے،اُنکا نام نہ لئے جانے کی شرط پر،بتایا کہ فورسز نے آنسو گیس کے کئی گولے کالج کے اندر پھینکے اور اسکے ساتھ ہی پیلٹ گن بھی چلائی جس سے درجن بھر طلباءزخمی ہوگئے اور کئی طالبات دم گھٹنے کی وجہ سے بے ہوش ہوگئیں۔زخمیوں کو فوری طور مقامی ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے کم از کم ایک زخمی کو،جن کی آنکھ میں پیلٹ لگا تھا،سرینگر کے صدر اسپتال کو منتقل کیا گیا۔کولگام کے ضلع اسپتال کے سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر روشن دین نے بتایا”ہمارے یہاں تقریباََ چودہ زخمیوں کو لایا گیا تھا جنکے جسم کے مختلف حصے پیلٹ سے چھلنی ہوگئے تھے اور کم از کم ایک بچے کی آنکھ میں شدید چوٹ آئی تھی جسے ہم نے سرینگر بھیجدیا۔چار بچیوں کو بھی بے ہوشی کی حالت میں لایا گیا تھا جنکا علاج کرکے اُنہیں ہوش میں لایا گیا“۔

صورتحال کی کوریج کرتے ہوئے دوردرشن کے ایک کیمرہ مین تنویر احمد کو بھی آنکھ کے قریب پیلٹ لگا ہے اور وہ زخمی ہوگئے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ اس واقعہ کی وجہ سے پورے قصبے میں افراتفری پھیل گئی اور لوگ اںسو گیس کی گھٹن سے بچنے کے لئے اِدھر اُدھر بھاگتے دیکھے گئے۔صورتحال کی کوریج کرتے ہوئے دوردرشن کے ایک کیمرہ مین تنویر احمد کو بھی آنکھ کے قریب پیلٹ لگا ہے اور وہ زخمی ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تنویر کی آنکھ بال بال بچ گئی ہے اگرچہ وہ شدید زخمی ہیں۔

قصبے میں کشیدہ ماحول اور جمعہ کے روز مزید احتجاجی مظاہرے ہونے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے کالج انتظامیہ نے جمعہ کے لئے کالج کو بند کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق کالج انتظامیہ کو جمعرات کے واقعہ کے خلاف آج مزید احتجاج ہونے کا خدشہ تھا لہٰذا کالج کو ایک دن کے لئے بند کردینے کا فیصؒہ لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے وسط میں جنوبی کشمیر کے ہی پلوامہ قصبہ کے ڈگری کالج میں پولس کی ایک بھاری جمیعت گھس آئی تھی جس نے وہاں پیلٹ چلا کر قریب اسی طالبات کو زخمی کردیا تھا۔اس واقعہ کے خلاف تب سے ہی وادی بھر میں طلباءکا احتجاج جاری ہے جسکے دوران ابھی تک سینکڑوں طلباءزخمی ہوئے ہیں اور درجنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔سرکار کی کئی کوششوں اور راج بھون کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مداخلت کرنے کے باوجود بھی ابھی انتظامیہ کے لئے طلباءکی احتجاجی تحریک کو روکنا ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔

Exit mobile version