سرینگر//جموں کشمیر میں حزب اختلاف نیشنل کانفرنس نے حکرام پی ڈی پی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد میں سرکار بناکر ریاست کو گویا تباہی کے حوالے کرنے کا الزام لگایا ہے۔نیشنل کانفرنس کا الزام ہے کہ پی ڈی پی- بھاجپا حکومت کے معرض وجود میں آنے کے بعد ریاست میں صرف اور صرف منفی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور” تقسیمی سیاست“ نے مرکزیت حاصل کرلی ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی ساگر نے پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی سرکار کے اڑھائی سال کے بعد بھی زمینی سطحی پر کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ صرف منفی تبدیلیاں ہی رونما ہوئیں ہیںِ تبدیلی کے دوغلے اور فریبی نعرے لگانے والوں نے ریاست کو تباہی کے دہانے لا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی عوام کش پالیسیوں سے نہ صرف لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ریاست کی ترقی پر بھی روک لگادی گئی ہے۔ساگر نے کہاکہ پی ڈی پی اور بھاجپا اتحاد صرف بلند بانگ وعدے ہی کرتے ہیں لیکن عملی طور پر پورا کرنا نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی سرکار کے اڑھائی سال کی بدترین حکمرانی، بدانتظامی، ناقص کارکردگی اور تعمیر و ترقی کے فقدان نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔
بھاجپا حکومت کے معرض وجود میں آنے کے بعد ریاست میں صرف اور صرف منفی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں
اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی پی وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کے تمام اعلانات کاغذی گھوڑے ثابت ہورہے ہیں اور زمینی سطح پر بھاجپا وزراءکے احکامات پر عملدآمد ہوتا ہے۔انہوں نے پی ڈی پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ سرکار نے اپنی ناکامی اور مایوس کن کارکرگی سے کشمیر کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات اور ذرائع ابلاغ کے سوا حکومت کا کہیں نام و نشان نہیں ہے۔ اس موقعے پر صوبائی صدر نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو پارٹی کی مضبوطی اور عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت جاری کی ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے اشتراک سے ہی ہمارا وجود ہے اس لئے ہمیں ہر حال میں عوام کے شانہ بہ شانہ رہنا چاہئے۔