راجوری سیکٹر میں گھمسان جاری،ہزاروں کی نقل مکانی

راجوری//سرحدی ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے مابین کئی دنوں سے جاری لڑائی سے خوفزدہ ہوکر یہاں کے زیادہ سے زیادہ عوام متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے پر خود کو مجبور پاتے ہیں۔علاقے میں خوف و حراس کی لہر ہے اور ابھی تک ہزاروں لوگوں نے محفوظ مقامات کی جانب ہجرت کی ہے جبکہ سینکڑوں لوگ سرکار کی جانب سے قائم کردہ ریلیف کیمپوں میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ راجوری کے مختلف علاقوں میں سرحدوں پر ہند پاک افواج کے درمیان کشیدگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔گزشتہ ہفتے آر پار فائرنگ سے سرحد کے دونوں طرف ہوئے جانی نقصان کے بعد اگر چہ فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا تھا، تاہم یہ مختصر خاموشی اسی روز شام دیر گئے ٹوٹ گئی۔دفاعی ذرائع کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے دوران12بجکر50منٹ پرپاکستانی فوج نے راجوری کے بالاکوٹ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے زبردست گولی باری کی جس کے جواب میں فوج نے جوابی گولی باری کی۔ذرائع کے مطابق طرفین کے مابین ہلکے اور بھاری ہتھیاروںکا استعمال کیا گیا اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔تاہم فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ سرحد پار سے ایک مرتبہ پھر آبادی والے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک بار پھر نزدیکی بستیوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں میں سہم کر رہ گئے۔

حالیہ دنوں میں اب تک راجوری کے درجنوں دیہات ست مجموعی طور2000سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں اور ان میں سے1800افراد ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

دفاعی ذرائع کے مطابق راجوری کے ہی نوشہرہ سیکٹر میں بھی منگل کی شب ساڑھے6بجے پاکستانی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولی باری کا آغاز کیا اور یہ سلسلہ رات نو بجے تک انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا۔ان ذرائع کے مطابق سرحد پار سے ہلکے اور خود کار ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ 82ایم ایم اور120ایم ایم مارٹر گولے بھی داغے گئے ۔تازہ گولی باری کے بعد سرحدی سیکٹروں میں تعینات سیکورٹی فورسز کو مزید چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔دریں اثناءحالیہ گولی باری کے بعد متعددسرحدی مقامات سے لوگوں کی اجتماعی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور مزید درجنوں کنبوں نے محفوظ مقامات پر قائم امدادی کیمپوں میں پناہ لی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ حالیہ دنوں میں اب تک راجوری کے درجنوں دیہات ست مجموعی طور2000سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں اور ان میں سے1800افراد ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔مجموعی طور پرحالیہ گولی باری کی وجہ سے2694کنبوں سے وابستہ10ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔اس دوران انتظامیہ نے لوگوں کی مزید نقل مکانی کے خدشے کے پیش نظر مزید25سرکاری عمارات کی نشاندہی کی ہے جنہیں ضرورت پڑنے پر امدادی کیمپوں کے بطور استعمال کیا جاسکتا ہے۔

Exit mobile version